راولپنڈی (نمائندہ پنڈٰی پوسٹ ) ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس میں لیمی نیشن پیپر کی خریداری نہ ہونے کے باعث ایک لاکھ سے زائد پاسپورٹ التواء کا شکار ہو گئے ،متاثرہ شہری پاسپورٹ کے حصول کیلئے در بدر کی ٹھوکر میں کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کی جانب سے پاکستانیوں کیلئے مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ جاری کرنے کے اقدام کے بعد اس ضمن میں فنی ماہرین کی کمی کے باعث آئے روز مشکلات پیدا ہوتی رہتی ہیں مشینوں کی خرابیوں کو دور کرنے کے بعد اب نئے پاسپورٹ جاری کرنے کیلئے لیمی نیشن پیپر ختم ہو گیا ہے جس کیوجہ سے نہ صرف پاکستان کے مختلف شہروں میں پاسپورٹ کے حصول کیلئے فیس اور دیگر دستاویزات جمع کرانے کے باوجود تقریبا تین ماہ سے پاسپورٹ کے حصول کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں روٹین میں ایک ماہ اور ارجنٹ فیس کے ساتھ ایک ہفتہ کے اندر پاسپورٹ کی فراہمی کے قواعد کے باوجود روٹین میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے جمع کرائی گئی درخواستوں پر گزشتہ سال دسمبر کے بعد اب تک کوئی پاسپورٹ جاری نہ کیا جا سکا جبکہ ارجنٹ فیس کے ساتھ جمع کرائی گئی درخواستوں پر بھی فروری کے پہلے ہفتہ کے بعد سے اب تک سینکڑوں شہری پاسپورٹ کے حصول کیلئے متعلقہ دفاتر کے چکر لگانے پر مجبور ہیں، متعلقہ دفاتر سے رابطہ کرنے والوں کو ہر ایک ہفتہ بعد کا مزید وقت دے دیا جاتا ہے اور دوسری صورت میں ہیڈ کوارٹر جانے کا مشورہ مفت دیا جاتا ہے جبکہ بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے تجدید کیلئے جمع کرائے جانیوالے پاسپورٹس بھی تاخیر کا شکار ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے چھٹیوں پر وطن واپس آنے سمیت انہیں متعدد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، جس پر شہریوں کی طرف سے وفاقی وزارت داخلہ اور دیگر اعلی حکام سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی گئی ہے، اس ضمن میں متعدد بار کوشش کے باوجود ڈی جی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس سید واجد علی سے رابطہ نہ ہو سکا جبکہ ڈائر یکٹوریٹ کے ہی ایک ذمہ دار افسر نے بتایا کہ ہمارے پاس فنڈ نہیں ہیں تھوڑا تھوڑا کر کے صرف اتنا ہی پیپر منگوایا جارہا ہے جس سے ایمر جنسی اور سفارشی نوعیت کے پاسپورٹ جاری کیے جاسکیں اور ندہی ہم کنفرم بتا سکتے ہیں کہ کب تک پیپر کی خریداری ممکن ہو سکے گی۔
94