اسلام آباد(پنڈی پوسٹ نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر راہنماء اور وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم کا اعتماد بحال کرنے کیلئےپاکستان کو ڈبونے والے کرداروں کو بے نقاب کرنا ہوگا اور قوم کا اعتماد نئے انتخابات سے نہیں بلکہ انصاف کی فراہمی سے بحال ہوگا، لوگ دو وقت کی روٹی سے محروم ہو گئے ہیں،لاڈلے کی چار سالہ بد ترین حکومت کے باعث معیشت کی تباہی کیلئے بچھائی گئی بارودی سرنگوں سے معیشت تباہ ہوئی،پاکستان کی معیشت تباہ کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا، نواز شریف سے معافی مانگ کر انہیں ملک میں واپس لانا ہوگا، آڈیو کو فیک کہنے والے انکا فرانزک کروا لیں اگر یہ جھوٹی ثابت ہو جائیں تو وزارت چھوڑ دونگا،انہوں نے یہ باتیں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہیں، میاں جاوید لطیف نے مزید کہا کہ 2017 ءمیں نواز شریف کو مخالفت پربھینٹ چڑھا کر اور لاڈلے کواقتدار میں لا کرپاکستان کی پاکستان کی ٹیک آف کرتی ہوئی معیشت کو تباہ و برباد کر دیا گیا ہے،نوازشریف کو بے گناہ ہونے کے باوجود سزا دی گئی جسکا خمیازہ پاکستان کو بھگتنا پڑا،آج قوم کو سوچنا چاہیئے کہ آخر اس ملک کی معیشت کیوں نہیں سنبھل رہی؟ملک عدم استحکام کا شکار کیوں ہے؟ملک کی مقبول لیڈر شپ کو ملک بدر ہونے پر کون مجبور کرتا ہے؟ سب لوگوں کو بلا تفریق انصاف مل رہا ہے یا نہیں؟پچھلی غلطیوں کا مداوا اسی صورت ممکن ہے کہ ان غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے آئندہ انہیں دھرانے سے گریز کیا جائے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ایک کھلنڈرا لڑکا جو میدان میں اچھل کود کرتا، لوگوں کی عزتوں سے کھیلتا،ملک اور معاشرے کی تہذیب سے کھیلتے کھیلتے انتخابات انتخابات کھیلنے لگا اور کرکٹ کے میدان کی طرح ہر بات پر ایمپائر کی انگلی کی طرف دیکھنے لگا،91997ء کے انتخابات میں اپنی ضمانت ضبط کروانے کے باوجود نئے انتخابات کا مطالبہ کر دیا اور یہ سلسلہ 2002ء 2008 اور 2013 میں بھی جاری رہا،محترمہ بینظیر بھٹو اور میاں محمد نواز شریف نے جب میثاق جمہوریت کرکے سیاست سے اسٹبلشمنٹ کے کردار کو ختم کیلئے معاہدہ کیا تو عمران خان کو تیسری قوت کے طور پر لایا گیا۔ نوازشریف اور بے نظیر بھٹو نے ایک ہی دن پاکستان آنے کا اعلان کیا تو ایک ہی دن دونوں پر قاتلانہ حملہ ہوا، ماضی میں بے نظیر اور نوازشریف پر قاتلانہ حملے ہوئے، روز روز کے لانگ مارچ سے ملکی جمہوریت کمزور ہو رہی ہے، لاڈلہ آج بھی لاڈلا نظر آ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جنرل قمر جاوید باجوہ پر ڈبل گیم کرنے کا الزام لگایا، عمران خان کا کردار دنیا جانتی ہے، ہمارا موازنہ آج سے کیا جا رہا ہے، ہمارا موازنہ اگر کرنا ہے تو 2017ء سے کریں، بتایا جائے کہ نوازشریف کا گناہ کیا تھا۔اعتراف کرنا ہوگا کہ ہم سے زیادتیاں ہوئیں، ایک نئی خواہش کی تکمیل میں ہم نے پاکستان کا بیڑاغرق کر دیا، اداروں کو آئینی حدود میں رہتے ہوئے اپنا اپنا کام کرنا ہوگا، معاشی اور سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنا ہوگا۔