197

لانگ مارچ کا نظم وضبط‘سیاسی جماعتیں تقلیدکریں

عبدالخطیب چوہدری
تحریک منھاج القرآن کے زیراہتما م 23دسمبر کو مینار پاکستان میں منعقد ہونے والا سیاست نہیں ریاست بچاؤ کا جلسہ اور اس کے بعد13 جنوری کو لاہورسے شروع ہونے والا لانگ مارچ اور4 دن کا اسلام آباد میں دھرناکے شرکا ء کے نظم وضبط کی مثال ملکی تاریخ میں بہت کم ملتی ہے سیاسی حوالے سے اس کے نتائج کیا برآمد ہوئے اس بحث سے قطع نظر کہ سیاسی حوالے سے طاہرالقادری اور ان کی سیاسی جماعت پاکستان عوامی تحریک اور منہاج القرآن نے کیا کھویا کیا پایا ایک نتیجہ جو سامنے آیا وہ انتہائی قابل تعریف ہے

ان ہردومواقع پر شرکاء میں انتہائی نظم وضبط پایا گیا لاہور کے جلسہ جس میں ہزاروں خواتین و حضرات کی بچوں سمیت شرکت کے دوران کوئی بھی قابل مذمت واقع سامنے نہ آیا اور نہ ہی لاہور سے تین سو کلومیٹر کا طویل سفر طے کر اسلام آباد پہنچنے والے قافلے کا راستہ میں توڑ پھوڑ کا ثبوت ملا اور اسلام آباد جناح ایونیو میں ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے پیش نظر اپنی جانوں کی پروا کیے بغیر جنوری کی لمبی‘ ٹھنڈی اور یخ بستہ راتوں کو کھلے آسمان تلے گزار کراپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کے لیے جو صبر وتحمل دیکھنے میں آیا

اس نے بیرونی دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور ثابت کردیا کہ پاکستانی قوم ایک مہذب اور صبرو برداشت کی حامل ہے اگرایک ماں اپنے دوماہ کے لخت جگر کولے کر ملک کے سنہرے مستقبل کی خاطر ساری رات کھلے آسمان تلے گزار سکتی ہے تو یہ قوم مشکل وقت میں وطن عزیز پاکستان کے لیے ہر بڑی سے بڑی قربانی سے دینے سے بھی گریز نہیں کریگی ہزاروں کے اس پرامن مجمع نے مغربی میڈیا کی آنکھیں کھول کررکھ دی ہیں کہ یہ قوم دہشت گرد نہیں بلکہ امن پسند ہے

جس نے ہر طرح کی تنگی اور سختی کو خندہ پیشانی سے برداشت کیا لیکن اپنے صبر کے پیمانہ کو لبریزنہ ہونے دیا۔
اس سارے پرامن اجتماع اور احتجاج کا پس منظر دیکھا جائے تو ایک چیز سامنے آتی ہے کہ قوم آئے روز کی دہشت گردی‘ مہنگائی ‘بے روزگاری اور کرپشن سے تنگ آچکی ہے وہ کسی مسیحا کی تلاش میں ہے لیکن سیاسی جماعتیں اپنے مقاصد کے حصول کے لیے ان کو استعمال کررہی ہیں

اور یہ سلسلہ کب تک جاری رہے گا اس سوال کا جواب کوئی انقلابی رہنما ہی دے سکتا ہے بہرحال طاہرالقادری کی منظم جماعت نے جس پر امن طریقہ سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا اس کی دوسری سیاسی جماعتوں کو تقلید کرنی چاہیے بجائے اس کے وہ روڈکو بلاک کرکے توڑ پھوڑ کریں پر امن احتجاج کرکے دینا میں ایک مہذب قوم کے طور پر سامنے آئیں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں