قاضی نسیم اعجاز ایک شخص کا نام نہیں بلکہ یہ وہ انسان ہیں جنھوں نے علم کی روشنی گھر گھر پہنچانے میں کردار ادا کیا بطور استاد ان کا کردار سنہرے حروف میں رقم کیا جائے گا ہزاروں شاگرد آج ان کے کردار کے معترف ہیں اہل علاقہ ان کی پاک بازی اور نیک نیتی کی گواہی دیتے ہیں۔ گورنمنٹ ہائیرسکینڈری سکولساگری کے ٹیچرمیرے استاد، میرے محسن محترم قاضی نسیم اعجاز اپنی سرکاری مدت ملازمت مکمل کر کے ریٹائر ہو گئے ان کئی سالوں کی ملازمت کے دوران استاد محترم نے ہمارے گاؤں کی کئی نسلوں تک علم کی روشنی پہنچائی۔ اپنے فرائض کو انتہائی جاں فشانی اور بطریق احسن نبھایا اور اس پیغمبرانہ پیشے کی ایسی لاج رکھی کہ آج کیمروں میں محفوظ ان کے جانے کے لمحات دیکھ کر آنکھیں بھر آئی ہیں اپنے شاگردوں کو اپنے بیٹوں جیسا سمجھنے والے شفیق استاد کی نیک سیرت و نیک چلنی کا اس سے بڑا ثبوت اور کیا ہو گا کہ کئی دہائیوں سے شعبہ تعلیم سے وابستہ رہے مگر کسی فرد کے ساتھ آپ کی تلخ کلامی تک نہیں ہوئی گاؤں میں آج تک استاد محترم کا کسی نے شکوہ تک نہیں کیا بڑے تو بڑے سکول کے معصوم بچوں کی بھی یہ ضد اور خواہش ہوتی تھی کہ ہم صرف قاضی نسیم اعجاز کے پاس ہی پڑھیں گے۔میرے آج یہ ٹوٹے پھوٹے الفاظ بھی اپنے عظیم استاد کی محنت و شفقت کی مرہون منت ہیں بندہ ناچیز نے بھی چھٹی کلاس سے دسویں کلاس تک استاد محترم کے زیر سایہ اندھیروں سے روشنی تک کا سفر طے کیا یقینا مجھ سمیت میرے گاؤں کے ہر ہر فرد پر استاد محترم کے بے شمار احسانات ہیں استاد محترم قاضی نسیم اعجاز کے لیے میں اپنے گاوں ساگری و گردونواح کے لوگوں کی طرف سے شکریہ ادا کرتا ہوں اور خراج تحسین پیش کرتا ہوں آپ نے ہماری نسلوں میں علم کی روشنی پہنچائی ہم تمام دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپ کو ہمیشہ شاد و آباد اور سلامت رکھے آمین ثم آمین
301