نہ منزل ہے نہ منزل میں بنا سکا
نہ تجھ کو بھو لا ہوں نہ تجھ کو بھلا سکا
درد دے کے ہمیں مسکرا لیتے ہو تم
کمبخت آنکھو ں میں غم نہیں چھپا سکا
ترا ہی نام دل پہ لکھا یا تھا میں نے
سیا ہی محبت کی تھی جسے نہ میں مٹا سکا
مسکرا لیتے ہو تم اے بے وفا
تر ے تو ڑ جا نے کے بعد نہ میں مسکرا سکا
کتنا بد نصیب ہے اس دنیا میں اے فاریزؔ
سب کچھ بھو ل گیا مگر اک شخص کو نہ بھلا سکا
141