243

غریب ہی غریب کو ابھرنے نہیں دیتا

فرزند پاکستان جہاندیدہ سیاستدان اور عملی طور پر کئی دہائیوں سے وفاقی سیاست میں سرگرم شخصیت وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ایک ٹی وی انٹرویو میں برملا اظہار کیا کہ غریب ہی غریب کو ابھرنے نہیں دیتا غریب کا امید وار امیر ہوتا ہے اسے ووٹ دیتا ہے پھر اس سے امید کرتا ہے کہ وہ غریب کے کام کرے گا اس کی تقدیر بدلے گا غریب کی خواہش ہوتی ہے کہ امیر امیدوار ہو دولت کے بل بوتے پر خوب رونق لگے گی چند دن چہل پہل ہوگی پھر کام ہوں یا نہ ہوں قومی خدمت کرے یاذاتی مفاد کی خاطر 5سال چپ کرکے اسمبلی میں بیٹھا رہے کسی کے پاس دوبارہ آئے یا نہ آئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے ایک اور حقیقت کا اعتراف کیا کہ اصلاحات یہاں نہیں ہو سکتیں بس جس طرح کام چلے چلایا جاتا ہے موجودہ سیاسی نظام سے جو توقعات تھیں وہ دم توڑ تی جا رہی ہیں مایوسی تو نہیں مگر بد اعتمادی بہت زیادہ ہو چکی ہے سیاست دان روایتی طریقوں کو اپنا کر دوبارہ اقتدار میں آنا چاہتے ہیں جب کہ بدلتی دنیا کے تقاضے کچھ اور ہیں سیاست دان اپنے کاروبار اور مفادات سے الگ تھلگ ہو کر اس میدان میں آئیں وقت لگائیں تو نتائج آئیں گے ورنہ اب ان کے ہاتھ کچھ نہیں آنے والا ہے دن بدن کم زور ہوں گے اور بالآخر مفلوج ہو جائیں گے سیاست دان کو اپنی حقیقت اپنے کام سے منوانی ہو گی اپنی صلاحیت کے بل بوتے پر جگہ حاصل کرنا ہو گی پھر جا کر اس کو ایک مقام حاصل ہو گا روایتی ہتھکنڈوں‘طور طریقوں سے کچھ حاصل نہیں ہونے والاامیدوار کا غریب ہونا اس کا عیب نہیں اگر وہ محنتی ہے اس سسٹم میں آکر نتائج دے سکتا ہے تو ضرور کوشش کرے اگر اس کیلئے یہ سب مشکل ہے تو الگ تھلگ ہو کر بیٹھ جائے نہ قسمت آزمائے اور نہ پنجہ آزمائی کا سوچے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں