تحریر۔فیصل عرفان
آج سے چالیس پینتالیس سال قبل پوٹھوہار کے دیہی علاقوں میں 12ربیع الاول کوپوٹھوہاری زبان میں ”بارہ فات”یا ”بارہ وفات“کے نام سے موسوم کیا جاتا تھا۔بعض علماءکے نزدیک 12ربیع الاول آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یوم وصال ہے اور اہل سنت بریلوی مکتبہ فکر کے مطابق اس یوم کو وجہ تخلیق کائنات حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی تھی اسلیے خوشی کے اس موقع کوبااہتمام منایا جاتا ہے۔بھنگالی گوجر میں 1991تک میلادالنبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے دن گاوں کی حد تک کوء جلوس نہیں ہوتا تھا- اس دن کی مناسبت سے لوگ اپنے اپنے گھروں میں ”درود دے کر” میٹھا تقسیم کر دیتے تھے۔اہلسنت گھرانوں میں”درود دینا“کی اصطلاح سے مرادعیدین اور ہر جمعرات کو اذان مغرب سے قبل کوءمیٹھی چیز یا کوءسالن پکاکر چاروں قل۔الحمد شریف۔درود شریف اور دعائیں پڑھ کر مرحومین کو ایصال ثواب کرنا ہوتا ہے۔1992ءسے قبل ہر سال مرکزی جامع مسجد بھنگالی گوجر میں عید میلادالنبی صلی اللّٰہ علیہ وعلی آلہ وسلم کا جلسہ زیر سرپرستی حضرت پیر محبت حسین شاہ ہمدانی رحمة اللّٰہ علیہ اور زیر صدارت حضرت پیر عبداللہ شاہ ہمدانی رحمة اللّٰہ علیہ اور زیر نگرانی پیر سید ضیاءمحمد شاہ ہمدانی منعقد ہوا کرتا تھا۔بھنگالی کھینگر سے پہلا جلوس 1984ءمیں زیر قیادت قاضی فضل حق قادری رحمة اللّٰہ علیہ(والد گرامی قاضی شفیق الرحمن قادری خطیب جامع مسجد مخدوم عباس محمد شاہ ہمدانی بھنگالی شریف) آیا- علامہ ابوبکر چشتی راولپنڈی کے والد ماجد علامہ تاج رسول رحمة اللّٰہ علیہ نے خصوصی خطاب کیاتھا۔ درباری نعت خوان نذر محمد سروری رحمة اللّٰہ علیہ نے نعت شریف اور درود و سلام پڑھنے کی سعادت حاصل کی تھی-
مارچ 1992میں تحریک منہاج القرآن کے نوجوان وابستگان محمد جمیل چوہدری’پیر سید عبد القادر شاہ ہمدانی مرحوم۔چوہدری نفیس الرحمن ‘چوہدری محمد اسحق’چوہدری محمد اسحق (پی اے ایف)’چوہدری احمد حسین’چوہدری ارشاد عالم۔چوہدری وقار حسین المعروف وقاری ‘چوہدری محمد ابراہیم ‘چوہدری محمد اعظم’چوہدری محمد اخلاق ‘چوہدری نیاز احمد’چوہدری اسراراحمد’شہزاد حیدر’مرزااظہر’چوہدری ارشاد مکی’عرفات الاسلام ودیگرنے پہلی بار 12ربیع الاول کے موقع پر میلاد جلوس کے انعقاد کی ٹھانی۔اسی سال محلہ آ ڑہ والے چوک کو انہی نوجوانوں نے میلاد چوک کے نام سے موسوم کردیا۔یہ نوجوان تحریکی چونکہ 11اور12ربیع الاول کی درمیانی شب عالمی میلاد کانفرنس لاہور میں شرکت کرتے تھے اس لیے شام کے اوقات میں گاوں میں میلاد جلوس کے انعقاد کا فیصلہ کیاگیا۔پہلے میلاد جلوس سے ایک دن قبل گا¶ں کی مساجد میں اعلان کروایا گیا کہ کل میلاد جلوس نکالا جائے گا۔ گاوں کو جھنڈیوں سے سجادیا گیا اور ہر محلے کی خواتین نے گلیوں کو بھی صاف ستھرا کردیا۔میلاد چوک آ ڑہ سے جلوس کی روانگی کا وقت دن دو بجے تھا۔ کثیر تعداد میں اہلیانِ بھنگالی گوجر میلاد چوک جمع ہوچکے تھے۔بھنگالی کھینگر سے معروف عالم دین قاضی شفیق الرحمن اور قاضی شفقت مرتاض قادری ایک جلوس لیکر آ ئے تو محمد جمیل چوہدری کے گھرمختصر نعت خوانی اورضیافت میلاد کی تقسیم اور دعا کے بعدجلوس روانہ ہوا۔میلاد جلوس محلہ بنی سے ہوتا ہواپیر سید عبداللہ شاہ ہمدانی کی قدیمی بیٹھک میں پہنچا جہاں پیر سید محبت حسین شاہ ہمدانی نے دعا کروائی اور جلوس پھر اپنے راستے پر گامزن ہوگیا۔اس زمانے میں راقم کے والد خادم عرفان چوہان مرحوم ومغفور رزق حلال کی تگ ودو میں مصروف ریڑھی پر سبزی فروٹ فروخت کرتے تھے۔میلاد کے اس ابتدائی جلوس میں جس ریڑھی پرلاوڈ سپیکر لگائے گئے تھے وہ راقم کے والد گرامی خادم عرفان چوہان مرحوم کی تھی اور وہی سارے راستے اسے چلاتے بھی رہے۔یہ پریکٹس کم از کم تین سالوں تک میلاد جلوسوں کے موقع پر رہی۔راقم کا یہ ایمان ہے کہ آقائے دو جہاں کے میلاد کی اس خوشی میں مقدور بھر حصہ والد گرامی کی بخشش ومغفرت کا سامان بنے گا۔میلاد جلوس درود وسلام کی گونج میں اپرہ موہڑہ پہنچا تو چوہدری محمداسحاق(پی اے ایف)نے سبیل کا اہتمام کر رکھا تھا۔کچھ دیر جلوس وہاں رکا۔شربت وغیرہ پینے کے بعد جلوس بس سٹاپ سے ہوتا ہوا براستہ دربار موڑدارالعلوم حنفیہ حسینہ ہمدانیہ سے ہوتا ہوا دربار حسینی فیض رساں بھنگالی شریف پر اختتام پذیر ہوا جہاں صاحبزادہ سید ضیاءمحمد شاہ ہمدانی۔پیر سید عبد القادر شاہ ہمدانی۔پیر سید مخدوم عباس محمد شاہ ہمدانی اور سجادہ نشین پیر سید جابر علی شاہ ہمدانی نے جلوس کا استقبال کیا اور بڑے پیمانے پر ضیافت میلاد کا اہتمام کیا گیا-اسی سال گھر گھر محافل نعت کا سلسلہ شروع ہوااور پہلے ہی سال 35 محافل میلاد مختلف گھروں میں سجاءگئیں۔بعد کے سالوں میں مسجد بہار مدینہ موہڑہ بنی میں نعتیہ مقابلہ اور مشعل بردار جلوس بھی نکالا گیا۔یہ تو تھا پہلے میلاد جلوس کا احوال اب اگر آج کی بات کریں تو کءگنا زیادہ ذوق وشوق کیساتھ 12ربیع الاول کو منایا جاتا ہے۔گذشتہ چند سالوں سے چوہدری نیاز احمد کے گھر میلاد ناشتہ توایک ٹرینڈ بن چکا ہے۔پورے گاوں کی گلیوں کو برقی قمقموں سے سجایا جاتا ہے۔ تحریک منہاج القرآن۔تحریک فکر اسلام پاکستان اور بھنگالی گوجر۔بھنگالی کھینگر۔ڈھوک قاسم علی۔ڈھوک بھٹ۔ڈھوک مرزا خدابخش کی مختلف میلاد کمیٹیاں مرکزی جلوس کی روح رواں ہوتیں۔جگہ جگہ ضیافت میلاد کا اہتمام ہوتا۔مختلف اوقات میں ان مقامی میلاد جلوسوں میں پیر سید محبت حسین شاہ ہمدانی۔پیر سید سلطان علی شاہ ہمدانی۔ پیر سید عبد العزیز شاہ ہمدانی۔سید فضل حسین شاہ ہمدانی ودیگر سادات عظام بنفس نفیس شرکت اور دعاوں سے نوازتے رہے ہیں۔ دربار بھنگالی شریف پر گزشتہ کئی سالوں سے تحریک فکر اسلام پاکستان کے زیر اہتمام میلاد کانفرنس کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے جو اب بلاشک وشبہ ضلع راولپنڈی کا 12ربیع الاول کا بڑا اجتماع بن چکا ہے۔میلاد کانفرنس کی سرپرستی چیئرمین تحریک فکر اسلام پاکستان پیر سید مخدوم عباس محمد شاہ ہمدانی اور صدارت پیر سید جابر علی شاہ ہمدانی کرتے ہیں۔ گاوں کے میلاد جلوس سمیت علاقہ بھر سے آ ئے ہوئے جلوس اس میلاد کانفرنس میں شرکت کرتے۔جہاں نعت خوانی۔خطابات اور درود وسلام کی محفل کے بعد بڑے پیمانے پر ضیافت میلاد کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔
