چوہدری اشفاق/میلادالنبیؐ کے مبارک مہینہ شروع ہوتے ہی پورے عالم اسلام کے مسلمانوں میں ایک جوش و جذبہ دیکھنے کو ملتا ہے ہر مسلمان مر و عورت اپنے آپ کو عاشق رسولؐکے طور پر پیش کرنے میں کوئی بھی کسر باقی نہیں رہنے دیتا اس کی جتنی بھی بساط ہوتی ہے وہ اس کے مطابق کوشش کرتے ہیں کہ وہ حضور نبی کریم ؐکے ہاں اپنا نذرانہ عقیدت پیش کریں ہر گھر میں میلاد ؐپاک کی محفلیں سجائی جاتی ہیں گھروں کو سپیشل طور پر سجایا جاتا ہے جس گھر میں اس طرح کی پاک محفل سجانے کا پروگرام ہوتا ہے اس کو ایک ہفتہ قبل ہی صاف ستھرا کرنے کی تیاریاں شروع کر د جاتی ہیں اور بلخصوص خواتین میلاد ؐپاک کی رونق کو دوبالا بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کرتی نظر آتی ہیں ان سب کاموں کے پیچھے ایک ہی مقصد کار فرما ہوتا ہے وہ ہے رسول پاکؐسے عقیدت کا اظہار ہے اللہ کی راہ میں خرچ کرنے سے مال کم نہیں بلکہ مزید بڑھتا ہے اور اللہ پاک کی خوشنودی بھی حاصل ہوتی ہے کئی خواتین کے بارے میں سنا گیا ہے کہ وہ سارا سال تھوڑے تھوڑے پیسے جمع کرتی رہتی ہیں کہ ربیع الاول میں میلاد ؐپاک کی محفل کروانی ہے اس پر مسرت موقع پر جہاں ہر گھر میں چراغاں ہوتا ہے اور تمام مسلمان اپنے نبی کریمؐ سے عقیدت کا اظہار کرتے ہیں وہاں پر کلرسیداں میں ایک ایسی نوجوان شخصیت بھی موجود ہیں جو ہر سال عید میلاد النبیؐ کے موقع پر پورے کلرسیداں شہر کو اس قدر خوبصورت طریقے سے سجا دیتے ہیں کہ ہر گزرنے والا اس خوبصورتی کے منظر کو تھوڑی دیر رک کر دیکھنے پر مجبور ہو جاتے ہیں یہ شخصیت صدر مرکزی تنظیم رضائے مصطفے کلرسیداں عامر صدیقی ہیں جنہوں نے ایک لمبے عرصے سے اپنے آپ کو اس نیک کام کیلئے وقف کر رکھا ہے عامر صدیقی نے بتایا ہے کہ وہ کلرسیداں شہر میں سبزی کا کاروبار کرتے ہیں وہ مرکزی تنظیم رضائے مصطفی کلرسیداں کے صدر ہیں یہ میلاد کمیٹی پچھلے چالیس پچاس سالوں سے کلرسیداں میں کام کررہی ہے ان سے پہلے ان کے کچھ قریبی عزیز اس کمیٹی کو چلا رہے تھے ان کے بعد اب یہ نیکی کے اس کام کیلئے اللہ پاک نے مجھے یہ ذمہ دار ی عطاء کر دی ہے 150کے لگ بھگ افراد اس کمیٹی کے ممبران ہیں میں کلرسیداں شہر کو سجانے کا کام پچھلے بیس سالوں سے انجام دے رہا ہوں میرے زہن میں یہ بات آ ئی کہ اپنے گھروں کو تو سبھی سجاتے ہیں کیوں نہ کوئی ایسا منصوبہ بنایا جائے جس سے کام لے کر ہم پورے شہر کو عید میلاد النبیؐ کے موقع پر سجا سکیں اللہ پاک نے اس حوالے سے مجھے کامیابی عطاء فرمائی اور میں اپنے اس منصوبے پر عملدرآمد کروانے میں پوری طرح کامیاب ہو گیا ہوں شہر کو مرید چوک سے لے کر ٹی ایچ کیو ہسپتال تک سجاتے ہیں اس سارے کام پر تقریبا 5,6لاکھ رو پے اخراجات آ جاتے ہیں ان تمام کاموں میں کلرسیداں کی کئی اہم شخصیات بھی ہماری مدد گار ہیں ہمارا ہاتھ بٹاتی ہیں بارہ ربیع الاول کو زیلی کمیٹیوں کی طرف سے جو جلوس شہر میں داخل ہوتے ہیں ہم ان کو بھی ویلکم کرنے کیلئے انتظامات کرتے ہیں مرکزی جلوس مرید چوک سے نکلتا ہے اور قاسم مارکیٹ اختتام پزیر ہو جاتا ہے میں نوجوانوں اور دیگر افراد سے بھی اپیل کروں گا کہ وہ آ ئیں ہمارے دست و بازو بنیں ہم کسی سے کچھ بھی نہیں مانگتے ہیں وہ نیکی کے اس کام میں ہماری حوصلہ افزائی کریں میں سارا سال تھوڑے تھوڑے پیسے جمع کرتا رہتا ہوں اور جن ربیع الاول کا بابرکت شروع ہوتا ہے تو دل کھول کر خرچ کرتا ہوں اور اللہ پاک اگلے سال مجھے اس سے کئی گنا زیادہ دیتے ہیں مجھے اس کام سے روحانی خوشی حاصل ہوتی ہے۔
247