
مری خطہ کوہسار اورخطہ پوٹھوار کوملانے والے گیم چینجر میگاپروجیکٹ کوہسار ٹورازم ہائی وے کے کام کاجائزہ لینے کیلئے ممبرقومی اسمبلی صداقت علی عباسی کا اپنی مری اورکہوٹہ کی ٹیم کے ہمراہ بیورسے لیکر چوک پنڈوری تک کاتفصیلی دورہ کیا انہوں نے اس مو قع پر خوشی کااظہار کرتے ہوئے اہلیان علاقہ کوبتایا کہ ایف ڈبلیو اواس منصوبے پر تیزی سے کام جاری رکھے ہوئے ہے انہوں نے کہا کہ بیور سے چوک پنڈوری تک تقریبا 70 فیصد حصے پر روڈ کٹنگ کا کام مکمل ہو چکا ہے،انہوں نے کہا کہ میں نے ایف ڈبلیو او کے کیمپ کا بھی دورہ کیا وہاں کے ذمہ داران سے بات چیت بھی کی جس سے اندازہ ہوا یہ ادارہ بہت تھوڑے عرصے میں انشاء اللہ اس روڈ کا کام مکمل کر لے گااس روڈ کے مکمل ہونے سے لاہور‘پشاور موٹر وے اور جی ٹی روڈ کی ٹریفک مری گلیات شمالی علاقہ جات اور کشمیر جانے والی ٹرانسپورٹ کو راولپنڈی اسلام آباد داخل ہوئے بغیر ایک بڑا متبادل روٹ مل جائے گا

اس روڈ کا نام ٹورزم ہائے وے رکھنے کا مقصد یہ ہے اس روٹ پربڑی تعداد میں نئے سیاحتی مقامات کو تیار کیا جا رہا ہے اور آئندہ مری گلیات جانے والے سیاحوں کو ایک پورا ٹورزم پیکج دیا جائے گاپونے 5 ارب کی لاگت کے منصوبے سے مستقبل میں تحصیل کہوٹہ اور تحصیل کوٹلی ستیاں کو مری کی طرز پر ترقی دینے کا موقع فراہم ہوگا اور اس خطے کے سیاحتی پوٹینشل کو مقامی لوگوں کی آمدنی اور روزگار کا ذریعہ بنانا ٹورزم ہائی وے کوریڈور کے پیچھے ویژن اور سوچ ہے گو کہ تحریک انصاف کی حکومت کو اپنی مدت پوری کرنے کا موقع نہیں ملا مگر اس کے باوجودٹورزم ہائی وے کے علاوہ، کوہسار یونیورسٹی کے 6 کیمپس منظور کروانا، تین بڑی تحصیلوں کے لئے اربوں روپے کی لاگت سے واٹر سپلائی سکیم منظور کروانا، تحصیل کہوٹہ میں ٹی ایچ کیو کو 3 مختلف ٹینڈرز کے ذریعے اپ گریڈ کرانا، سپورٹس سٹیڈیم بنوانا اور ایک ارب روپے سے سہالا فلائی اوور کی طرح کے منصوبے لانا پچھلی حکومتوں کے 35 سال کے مقابلے میں کئی گنا بڑی کامیابی ہے تحصیل کہوٹہ میں پچیس کے قریب بڑی سڑکیں بنوائیں ہیں ان کی تفصیل اور تصاویر آنے والے دنوں میں اپنے حلقے کے ووٹرز کو پیش کی جائیں گی تاکہ ہمارا یہ دعوی کی ہم نے ساڑھے تین سال میں معاشی مشکلات اور کرونا وباء کے باوجود اتنے منصوبے لائے جتنے پچھلی حکومتیں 35 سال میں نہیں لا سکی کا عملی ثبوت پیش کیا جائے۔