جہلم(چوہدری عابد محمود +عبدالغفارآذاد)جہلم صارفین کے حقوق کے تحفظ کے لئے کوئی اقدامات نہ اٹھائے جا سکے۔ شہر و مضافاتی علاقوں میں گراں فروش بے لگام،خود ساختہ مہنگائی کا وائرس شہر سمیت ضلع بھر میں پھیلنے لگا، سبزیاں، پھلوں سمیت اشیاء ضروریہ غریب افراد کی پہنچ سے کوسوں میل دور، دکاندار من مرضی کے نرخ وصول کرنے لگے، پرائس کنٹرول مجسٹریٹس غائب، شہری گراں فروشوں کے رحم و کرم پرچھوڑ دیئے گئے، شہریوں کا وزیراعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق شہر و گردونواح میں پرائس کنٹرول مجسٹریٹس و انتظامیہ کی عدم دلچسپی کے باعث بااثر دکانداروں نے ضلع بھر میں جنگل کا قانون نافذ کررکھا ہے، اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں من مرضی کے نرخ مقررکرکے شہریوں کی جیبوں پر ڈاکے ڈالنے شروع کر رکھے ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں منافع خوروں نے غریب سفید پوش طبقہ کے افراد کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا معمول بنا لیا ہے۔ بااثر کریانہ مرچنٹس مالکان نے آٹا، گھی، چینی سمیت دیگر ضروری اشیا ء کے من مرضی کے نرخ مقرر کر کے فروخت شروع کر رکھی ہے، جس کیوجہ سے عام آدمی شدید متاثر ہو رہاہے۔ شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر اور مضافاتی علاقوں میں گراں فروشی کے مرتکب دکانداروں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو فعال بنایا جائے تاکہ مہنگی اشیاء فروخت کرنے والے دکانداروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرواکے پابند سلاسل کیا جائے، غریب، دیہاڑی دار، محنت کش افراد حکومت کے مقررہ کردہ نرخوں پر اشیاء خوردونوش خرید کر اپنے بچوں کو 2 وقت کی روٹی مہیا کر سکیں۔
215