122

شاہ باغ سے دہشت گردوں کی گرفتاری/چوہدری محمد اشفاق

دہشت گردی نے اس وقت پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے آئے روز دہشت گردی کا کوئی نہ کوئی واقعہ سننے کو ملتا ہے حکومت اور افواج پاکستان بھی اس کو کنٹرول کرنے کے لیے طرح طرح کے پلان بنا رہی ہے جن کے نتیجہ میں ایسے واقعات میں

کچھ کمی واقع ضرور ہوئی ہے حکومت کی طرف سے کردہ اقدامات کے نتیجے میں ایسی کاروائیوں میں ملوث افراد بڑے بڑے ٹھکانوں کو چھوڑ کر چھوٹے دیہاتوں کا رخ کرنے لگے ہیں جمعرات کی رات سکیورٹی فورسز نے کلر سیداں کے علاقہ شاہ باغ میں واقع ایک کباڑ خانے پر چھاپہ مارکر کباڑی اول خان کو گرفتار کر لیا ہے یہ کباڑی عرصہ دراز سے شاہ باغ میں کباڑ خانے کا کام کر رہا تھا بظاہر انتہائی شریف شخص دکھائی دیتا تھا مگر کباڑ خانے کی آڑ میں وہ ملک دشمن کاروائیوں میں ملوث تھا اس نے شاہ باغ کے بالکل قریب ہی ایک گاؤں میں مکان کرایہ پر حاصل کر رکھا تھا سکیورٹی فورسز نے اس کی گرفتاری کے بعد اس ہی کی نشاندہی پر اس کے گھر میں ٹھہرے ہوئے مہمانوں کو بھی گرفتار کر لیا ہے جو دہشت گردوں کے دو اہم کمانڈر بتائے جاتے ہیں ان کے قبضہ سے بارودی سرنگیں ،دیسی ساخت کے بم اور دھماکہ خیز مواد برآمد کر لیا گیا ہے آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دہشت گرد سرکاری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے کلر سیداں جیسے پر امن علاقہ میں دہشت گردوں کی موجودگی نے سب کو حیران و پریشان کر دیا ہے لوگ خوف و ہرا س میں مبتلا ہو گئے ہیں اس علاقہ میں افغانی بے شمار تعداد میں موجود ہیں جن کو پہچاننا یا ان کے بارے میں صحیح معلومات رکھنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے ایسا صرف سکیورٹی ادارے ہی کر سکتے ہیں اہل علاقہ کی زیادہ تر تعداد شرفاء پر مشتمل ہے جس کی وجہ سے ہمارے لوگ بغیر دیکھے جانے ان پر اعتبار کر لیتے ہیں ان کے بظاہر حالت پر ترس کھا کر ان کو رہائش گاہیں اور دکانیں کرائے پر دے دیتے ہیں اور یہ لوگ کباڑ خانوں اور دیگر کاروبار کی آڑ میں غیر قانونی سر گر میاں شروع کر دیتے ہیں اس واقع پر ہماری سیاسی قیادت کو فوراََ حرکت میں آنا ہو گا ان کے علاوہ کلر سیداں میں موجود دیگر سکیورٹی اداروں کو بھی فوری طور پر اپنی کاروائیاں تیز کرنا ہو ں گی اور تحصیل بھر میں موجود افغانیوں اور دیگر مشتبہ افراد کی جانچ پڑتا ل کر کے ان کو اس علاقہ سے نکالنا ہو گا تا کے گرفتار ہونے والے دہشت گردوں کے باقی ساتھی بھی اگر کہیں موجود ہیں تو ان کا بھی پتہ چل سکے اسسٹنٹ کمشنر کلر سیداں کو فوری طور پر کوئی ایسا حکم جاری کرنا چاہیے جس سے پورے علاقہ کی سکورٹنی ممکن ہو سکے اور تمام مشتبہ افرا دکو حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کی جائے اور پورے علاقہ میں سرچ آپریشن کر کے ایسے افرا د کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے دوسرا جن مقامی افراد نے غیر مقامی لوگوں کو رہائش گاہیں کرائے پر دے رکھی ہیں ان کو بھی پابند کرایہ جائے کہ وہ رہائش اختیار کیے ہوئے لوگوں کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کریں اور متعلقہ تھانوں کو ان کے مکمل کوائف مہیا کریں ساتھ ساتھ یہ خیال رکھا جائے کہ آپریشن کی آڑ میں بے گناہ افراد کو تنگ کرنے سے گریز کیا جائے صرف ذمہ داروں کے خلا ف کاروائی کی جائے یہ حلقہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثا ر علی خان کا ہے اس حلقہ میں اس قسم کی کاروائیوں میں ملوث افراد کی موجودگی کسی المیہ سے کم نہیں ہے چوہدری نثار علی خان کو اس سلسلہ میں خصوصی ہدیات جاری کرنا ہوں گی اور اس علاقہ کو ایسے عناصر سے بالکل پاک کرنا ہو گا افوج پاکستان کا دہشت گردی کو کنٹرول کرنے میں کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے تحصیل بھر میں جشن آزادی کے حوالے سے بہت سے پروگرام ترتیب دیے گئے تھے اگر یہ دہشت گرد پکڑے نہ جاتے تو بہت سے نقصانات پہنچنے کا اندیشہ تھا اہل علاقہ افواج پاکستان اور دیگر سکیورٹی اداروں کو سلام پیش کرتے ہیں کہ ان کی کاوشوں سے یہ علاقہ بڑے نقصان سے بچ گیا ہے اہل علاقہ سے بھی اپیل کی جاتی ہے کہ وہ جہاں کہیں بھی اس قسم کے مشکوک افراد کی موجودگی کا احساس کریں تو فوری طور پر متعلقہ اداروں کو مطلع کریں۔{jcomments on}

 

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں