جہلم شادی کی تقریب میں آئے ہوئے بچے دریائے جہلم کی لہروں کی نظر ہوگئے، والدین پر غشی کے دورے، خوشی کا ماحول غمی میں بدل گیا، تفصیلات کے مطابق پیرا غیب کے مقام پر شادی کی تقریب میں آئے ہوئے 3 معصوم بچے جن میں 10 سالہ رضوانہ، 7 سالہ عثمان ولد محمد اقبال، 6 سالہ نتاشہ گرمی کی شدت کو کم کرنے کے لئے دریا میں نہانے کے لئے گئے جہاں دریاء کی تیز لہریں تینوں بچوں کو بہا کر لے گئیں،
ریسکیو 1122 کے عملے نے طویل جدو جہد کے بعد 10 سالہ رضوانہ کی نعش نکالی جبکہ 7 سالہ عثمان اور 6 سالہ نتاشہ کی تلاش جاری تھی، قابل زکر بات یہ ہے کہ ہر سال ضلعی انتظامیہ اپریل میں دریائے جہلم میں نہانے پر پابندی عائد کرتی ہے، پہلی مرتبہ ضلعی انتظامیہ نے تاحال دفعہ 144 کا نفاذ نہیں کیا جس کیوجہ سے شہری اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کیوجہ سے گرمی کی شدت کو کم کرنے کے لئے بڑی تعداد میں دریائے جہلم میں نہاتے دکھائی دیتے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ہونے والی تینوں اموات کی ذمہ دار ی ضلعی انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔