راولپنڈی( نمائندہ پنڈی پوسٹ )وزارت تعلیم میں شدید ترین مالی بحران کے باعث یو ٹیلیٹی بلوں کی عدم ادائیگی سے ضلع راولپنڈی کے بڑی تعداد میں سکولوں کی بجلی، گیس، پی ٹی سی ایل فون کنکشن کٹنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے ، محکموں نے عدم ادائیگی بلوں پر رواں ماہ مارچ میں بجلی گیس فون کنکشن کاٹنے کے فائنل نوٹس جاری کر دیئے ہیں جبکہ نگران حکومت نے ضلع راولپنڈی سمیت پنجاب بھر کے تمام 50 ہزار پرائمری مڈل ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں کے ماہانہ اخراجات پر فوری 40 فیصد کٹ بھی لگا دیا، کٹ لگائے جانے باوجو د اخراجات فنڈز کی ادائیگی بھی روک دی ہے ، رواں مالی سال کے آغاز یکم جولائی 2022 سے اب تک 2 سہ ماہی گزر چکیں اب تیسری سی ماہی کا آخری ماہ مارچ چل رہا ہے ، مگر ان تین سہ ماہیوں کی جگہ صرف ایک سہ ماہی کا فنڈ 40 فیصد کٹوتی ساتھ دیا گیا، سکول سربراہان نے ٹیچر ز سے چندہ کر کے سکولز کے یوٹیلٹی بلز جمع کرائے، مگر پھر بھی فنڈ نہیں ملے ، اب اساتذہ نے بھی ادھار چندہ دینے سے انکار کر دیا ہے جس کے باعث بل ادا نہ ہونے پر سرکاری سکولوں کی 15 مارچ بعد بجلی کنکشن کٹنے لگیں گے جبکہ اس سے قبل اسی بحران کے باعث سرکاری سکولوں میں پہلی کلاس سے ہشتم بیک سوالیہ پر چوں کی فوٹواسٹیٹ کا بھی مسئلہ گھمبیر ہو چکا ہے، پنجاب ٹیچر زیونین کے مرکزی سیکر ٹری جنرل رانا لیاقت نے رابطہ پر بتایا کہ پہلی کلاس سے ہشتم تک امتحان دینے والے 1 کروڑ طلبہ طالبات کیلئے سوالیہ پرچوں کی فوٹو اسٹیٹ کیلئے 1 ارب 50 کروڑ روپے کی فوری ضرورت ہے ، یہ رقم ہم نے مانگی، مگر وزارت تعلیم نے انکار کر دیا، ہے جس پر ہم نے سوالیہ پیپرز کی بجائے بلیک بورڈ، پر سوال لکھ کر بچوں سے جواب لکھنے کی اجازت مانگی ہے ،اس سے اس مد میں کوئی خرچہ نہیں ہوگا، تاحال یہ اجازت بھی نہیں ملی۔
90