جہلم(چوہدری عابد محمود +عمیراحمدراجہ)جہلم کالجز کے اساتذہ گزشتہ روز دھرنے میں شرکت کے لیے لاہور روانہ ھوگئے،جھلم کے مختلف سرکاری کالجز کے اساتذہ ایک بارپھر سڑکوں پر آ ئیں گے پروٹیکشن کے حصول اور تنخواہوں میں کٹوتیاں ختم کرانے کیلئے گزشتہ روز جہلم کے مختلف کالجز کے اساتذہ ظالمانہ پالیسی سے متاثر ہو کر لاہورسول سیکرٹریٹ کے باہر دھرنا دینے کے لئے روانہ ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق جہلم سمیت پنجاب بھر کے سینکڑوں اساتذہ کی تنخواہوں سے 20 ہزار سے زائد کی کٹوتیاں کی جا رہی ہیں،2002۔ 2005۔2009 اور 2012 کے کالج کیڈر کے چھ ہزار اور کامرس کالجز کے 5 سو اساتذہ اس پالیسی سے متاثر ہورہے ہیں۔پے پروٹیکشن نوٹیفکیشن کے حصول تک دھرنا جاری رہے گا،پنجاب بھر سے خواتین و مرد پروفیسرز لاہور کے لئے روانہ ہو گئے، کالج اساتذہ کی تمام تنظیموں اور دھڑے اساتذہ کش پالیسی کے خلاف متحد ہو گئے، پنجاب بھر کے مرد و خواتین اساتذہ گزشتہ روز سول سیکریٹریٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے۔اساتذہ رہنماؤں کا کہنا ہے کئی بیجز کے پروفیسرز کو سالوں کی کنٹریکٹ سروس کے بعد جب مستقل کیا گیا۔ تو کنٹریکٹ سروس کے دورانیہ اور تنخواہ (pay protection) کو مستقلی کے آرڈر میں تسلیم کیا گیا۔ لیکن 3سال بعد ایک غیر منصفانہ حکم نامے کے تحت 7 سال کی تنخواہ اور سروس سے محروم کر دیا گیا۔ متاثرہ اساتذہ دس سال سے اپنی اصل تنخواہ سے کم و بیش 20/25 ہزار روپے کم وصول کر رہے ہیں۔اساتذہ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پے پروٹیکشن کے حق میں اعلی عدالتوں کے فیصلوں اور حکومتی وعدوں کے باوجود اس جائز بنیادی حق سے محروم رکھا گیا ہے جو کہ اساتذہ کش پالیسی ہے حکومت جب تک ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہیں کرے گی، احتجاج جاری رکھیں گے۔
151