20

زندگی پھولوں کی سیج یا کانٹوں کی ؟

ہم سبھی یہ جملہ اکثر سنتے ہیں کے زندگی پھولوں کی نہیں، کانٹوں کی سیج ہے مجھے اس سے واضح اختلاف ہے۔ اگر اس جملے کو سچ مان لیا جائے تو زندگی کو جیا نہیں جاتا بلکہ گزارا جاتا ہے۔
کیا زندگی صرف کانٹوں کی سیج ہے؟ نہیں۔ بالکل نہیں!
آج کے دور میں ہم نے زندگی کی تعریف ہی بدل دی ہے اور زندگی کو بہت مشکل بنا کر پیش کرنا شروع کر دیا۔
اگر واقعی میں زندگی کانٹوں کی سیج ہے تو زرا خود سے پوچھیے کہ انسان مسکراتا کیوں ہے، خوش کیا ہوتا ہے، آگے کیوں بڑھتا ہے؟
کانٹوں پر نظر کیوں؟
اج ہم سبھی کو خود سے یہ سوال پوچھنے کی ضرورت ہے کہ کانٹوں پر نظر کیوں؟
زندگی میں مشکلات ہیں، دکھ ہیں، تکالیف ہیں، پریشانیاں ہیں لیکن ان سب کو مدِ نظر رکھ کر زندگی کی اصل تعریف کو ہی بدل دینا درست نہیں بلکہ غلط نظریہ ہے جس کو آج ہی سے بدلنے کی ضرورت ہے۔
ہماری عادت بن چکی ہے کہ ہم صرف منفی چیز کو دیکھتے ہیں زندگی کو کانٹوں کی سیج کہنے والے ذرا غور کریں کانٹوں کے ساتھ پھول بھی ہوتے ہیں اگر ہم اپنی سوچ کی سمت کو کانٹوں سے پھولوں کی طرف کر دیں تو شاید ہمیں امید کی کرن نظر آنا شروع ہو جائے ایسا کرنے سے ہی کچھ کرنے کا حوصلہ جاگتا ہے اور جب کچھ کرنے کا حوصلہ جاگتا ہے تو زندگی ایک خوبصورت باغ کا منظر پیش کرنے لگتی ہے۔
تاریخ گواہ ہے جو لوگ مشکلات سے ڈر کر بیٹھنے کی بجائے لڑ کر آگے بڑھنا سیکھتے ہیں کامیابی ان کا مقدر بن جاتی ہے
ہاں زندگی کے اس سفر میں پھولوں کے ساتھ کانٹے بھی ہیں لیکن یہ کانٹے زندگی کا حصہ ہیں، منزل نہیں۔ یہ علامت ہیں کہ زندگی کے اس سفر میں مشکلات، دکھ، اور تکالیف آتی ہیں جو انسان کو مضبوط بناتی ہیں اور بہت کچھ سکھاتی ہیں۔
اپنے ساتھ اٹھنے بیٹھنے والے لوگوں کو یہ سوچ نہ دیں کہ زندگی کانٹوں کی سیج ہے آج وقت ہے اس سوچ کو بدلنے کا ورنہ یہ سوچ ایک ایسی تباہی لا سکتی ہے جو نسلیں تباہ کر دے گی۔ کیوں کہ یہ سوچ ڈپریشن، محرومی، اور بے بسی کو جنم دیتی ہے اور زندگی میں کچھ کرنے، اپنے مقصد کو حاصل کرنے اور آگے بڑھنے سے روکتی ہے۔ زندگی تو چلتے رہنے کا نام ہے اس کو کسی ایک چیز سے جوڑ لینا درست نہیں۔
زندگی محض پھولوں یا کانٹوں کی سیج نہیں ہے بلکہ یہ ایک باغ ہے جہاں پر پھول بھی ہیں اور کانٹے بھی۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم پھولوں کی خوبصورتی اور خوشبو سے لطف اندوز ہوں اور کانٹوں سے سبق سیکھیں اور ہوشیار رہیں۔ (آمنہ بی بی)

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں