124

روات میں قائم پانچ غیرقانونی ہاؤسنگ سکیموں کو نوٹس

راولپنڈی ( نمائندہ پنڈی پوسٹ) ڈائریکٹر جنرل راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد سیف انور جپہ کی ہدایت پر میٹروپولیٹن پلاننگ اینڈ ٹریفک انجینئرنگ ڈائریکٹوریٹ آرڈی اے نے پانچ غیر قانونی نجی ہاؤسنگ سکیموں کے مالکان کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں جن میں گرین لیک سٹی موضع ڈھوک بھیا روات، چک بیلی خان روڈ، صفانزہ نیو ایرا، موضع رلہ گجراں چک بیلی خان روڈ، رائل گھر (اپنا گھر) موضع پریال چک بیلی خان روڈ، نیو اقراء سٹی موضع ڈھیری جوریاں، روات راولپنڈی اور ہون فارم ہاؤس موضع اڈیالہ روڈ راولپنڈی شامل ہیں۔آر ڈی اے کے ترجمان نے کہا کہ ڈی جی آر ڈی اے محمد سیف انور جپہ نے نوٹس لیتے ہوئے عوام الناس کو متنبہ کیا ہے کہ وہ غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں سے اجتناب کریں۔ انہوں نے ڈائریکٹر ایم پی اینڈ ٹی ای کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ غیر قانونی اشتہارات اور مارکیٹنگ کے خلاف کارروائی کی جائے اور غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف آپریشن کیا جائے اور مالکان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی جائیں۔ آر ڈی اے کے ترجمان نے کہا کہ پلاننگ ونگ آر ڈی اے غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے متعلقہ تھانوں میں درخواستیں جمع کرا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے مالکان اور سپانسرز اشتہارات کے ذریعے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں پلاننگ ونگ آر ڈی اے نے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ سے بھی درخواست کی ہے کہ ان غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے غیر قانونی اور گمراہ کن اشتہارات کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے تاکہ عوام النا س کو ان کے سکیموں میں پھنسنے سے بچایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ بالا جرائم غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے مالکان کی طرف سے کیے گئے ہیں اور پنجاب ڈویلپمنٹ اتھارٹیز پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیم رولز 2021 کے رول 38 کے تحت بھی قابل گرفت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی ڈویلپمنٹ پر جرمانہ، جب تک نادہندہ رہے گا جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ ڈی جی آر ڈی اے محمد سیف انور جپہ کی ہدایت پر عوام الناس کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ غیر قانونی اور غیر مجاز ہاؤسنگ سکیموں میں کسی قسم کی سرمایہ کاری سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو یہ بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ہاؤسنگ سکیموں میں سرمایہ کاری کرنے سے پہلے آر ڈی اے سے چیک کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسے آر ڈی اے ویب سائٹ www.rda.gop.pk پر بھی چیک کیا جا سکتا ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں