جہلم(نمائندہ پنڈی پوسٹ)جہلم رمضان المبارک میں سحری پر جگانے کی روایت پھر سے دم بھرنے لگی، دیہاڑی دار طبقے نے سحری میں شہریوں کو جگانے کا کام شروع کر دیا، شہری ڈھول کی تھاپ پر پھر سے جاگنے لگے، تفصیلات کے مطابق حسب سابق روایت سحری میں جگانے کی روایت دوبارہ سے شروع کر دی گئی ہے، جدید ٹیکنالوجی کے دور میں شہری موبائل کے الارم سمیت گھڑیوں میں لگائے گئے الارم سے سحری کے وقت اٹھتے تھے، موجودہ دور میں مہنگائی اور معاشی بدحالی کے باعث محنت کش دیہاڑی دار طبقہ ماہ صیام میں سحری کے وقت شہریوں کو جگانے کا عمل شروع کررکھا ہے، جس میں وہ ڈھول کی تھاپ، نعتوں کی ریکارڈنگ اور بلند آواز میں شہریوں کو سحری کا وقت بتاتے ہوئے اٹھانے کا کام سرانجام دے رہے ہیں، جس سے شہر میں سحری کے وقت دوبارہ سے ڈھول بجا کر بیدار کرنے والوں نے رونقیں بحال کر دی ہیں، محنت کش سائیں عمران کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ معاشی بدحالی کے باعث بہتر روزگار نہ ملنے کیوجہ سے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ چکے ہیں اور بیوی بچے رات کو بغیر کھانا کھائے سونے پر مجبور ہیں، سحری کے وقت اٹھانے سے ہمیں کم از کم 2 وقت کی روٹی میسر ہورہی ہے اور امید ظاہر کرتے ہیں کہ عید کے دن ہمیں عیدی بھی مل جائے گی جس سے ہمارے بچے عید بھی منا سکیں گے۔
104