267

ربیع الاول میں آمد مصطفیٰ ﷺ

ربیع الاول کی آمدآمدہےیہ اسلامی سال کاتیسرامہینہ ہےاس ماہ مبارک کواسلامی سال اسلامی مہینہ اوراسلامی تاریخ میں ایک نمایاں،سنہری،مقام حاصل ہےکیونکہ اس ماہ مبارک کی نسبت سرکارِدوعالم ساقی کوثر،شافع محشر،سیدعرب وعجم،سرورکائنات،سیدالاولین والآخرین،امام الانبیاء تاجدارِختم الرسل،نبی اکرم شفیع اعظمﷺکی ولادت باسعادت کےساتھ منسوب ھےربیع پہلی بہارکوکہتےہیں یہ بہاراسوقت آئی جب انسانیت مایوس ہوچکی تھی جب انسان کےاندرکی انسانیت مرچکی تھی،جب نام نہادانسان تھےجب انسانی چہرےمرجھاگئےتھےجب اپنےپرائےکااحساس مٹ چکاتھاجب انسانیت ختم ہوچکی تھی جب شرم وحیانام کی کوئی چیزباقی ناتھی جب بیٹیوں پرقیامت ڈھادی جاتی انکوزندہ درگورکردیاجاتاکوئی پوچھنےوالاناتھا

ہرطرف سودجیسی لعنت تھی جب کمزورپرظلم کرنےکوفخرسمجھاجاتا،جب ہرطرف ظلم کابسیراتھالوٹ مارکابازارگرم تھااس وقت رب العالمین کوانسانیت کےاس حال پررحم آیاتورب العالمین نےانسانیت کی رشدوہدایت کےلئے،انسان کی اصلاح،انسان کوبلندوبالامقام دلانےکےلئےاللہ تعالیٰ نےکرم کیارحم کیاخصوصی فضل واحسان کیاکہ ان انسانوں میں اپناسب سےپسندیدہ محبوب لاڈلا نبیﷺ بھیجاخالق کائنات نےانسان پربےشمارانعامات کی بارش کی احسانات کی ایسی لمبی فہرست جسکاشمارممکن نہیں کرم نوازیاں اتنی کہ احاطہ ممکن نہیں،خالق لم یزل کی اس قدرمہربانیوں،کرم نوازیوں عنایتوں کانارکنےوالاایک ایساسلسلہ کہ اگرجن وانس بھی شمارکرناچاہیں یااحاطہ کرناچاہیں توناممکن لیکن اللہ تعالیٰ نےکوئی بھی نعمت انسان کوعطاءکرنےکےبعدرب العالمین نےاحسان نہیں جتلایااپنوں پرصرف انعامات کی بارش نہیں کی بلکہ غیروں کواورنافرمانوں کوبھی محروم نہیں کیاانکوبھی بھی اپنی نعمتوں سےخوب نوازا لیکن ایک نعمت ایک احسان ایساہےجورب العالمین نےعطاءفرمانےسےقبل خبردار کیااورعطاءفرمانےکےبعداحسان بھی جتلایاوہ احسان اسی ماہ ربیع الاول میں عنایت فرمایااسےقرآن مجید فرقان حمیدنےاپنےاندازمیں کچھ یوں بیان فرمایاکہ ہم نےاہل ایمان پراحسان کیاکہ انکےاندرانہی میں سےایک رسول بھیجا

بلاشک وشبہ رب العزت نےاپنےمحبوب نبی،حضورنبی کریم روف الرحیم،رحمۃ اللعالمین آقادوجہاں،سرورکونین سرکاردوعالم،سرداردوجہاں،تاجدارِختم نبوّت،تاجدارختم الرسل،امام الانبیاء،نبی اکرم شفیع اعظمﷺخلق عظیم کے عظیم پیکر،انسانیت کےحقیقی خیرخواہ،حسن اخلاق کےاعلی وارفع رتبہ پرفائز نبی، شرافت،معرفت،صداقت،عدل وانصاف،جرآت بہادری کےعلمبردار،عظیم راہبروراہنما،سپہ سالار،عفت وعظمت،حسن وجمال اورکمالات میں اپنی مثال آپ جنکےمتعلق خودرب العالمین نےقرآن مجید فرقان حمید میں انکی زندگی کو اسوہ حسنہ قراردیاجنکی اداؤں کوقرآن نےمحفوظ کیااس محسن انسانیت کی آمد اس وقت ھوئی جب روئےزمین پرہرطرف اندھیراھی اندھیرا تھاظلمت کابسیرہ تھااس وقت محبوب خداﷺکی آمدھوئی تاکہ ظلمت کااندھیراختم کیاجاسکےاس معاشرہ میں جہاں انسانیت سے حیوانیت والا سلوک کیاجاتاتھاطاقتورکوچھوڑدیاجاتاتھاکمزورپرظلم کیاجاتاآپﷺکےآنےسےعدل وانصاف کابول بالاھواانسان کواشرف المخلوقات کامقام سمجھایاگیا،بچیوں کوزندہ درگورکیاجاتاتھاتوآپﷺنےان بچیوں کوتحفظ فراہم کرتےہوئےفرمایاجوان بچیوں کی پرورش کرےگابدلہ میں اسےجنت ملےگی،مزدورکی حوصلہ افزائی کرتےہوئےاسکےھاتھ کوچوم کراس مزدورکاحوصلہ بڑھایاگیا

اس دورمیں آمدہوئی جہاں انسانیت کےساتھ افسوس ناک سلوک کیاجاتاتھاآپﷺ کےآنےسےانسانیت کو شعور،عزت وعظمت اوربلندی نصیب ھوئی ایک مسلمان کےلئےاس سےبڑی خوش نصیبی خوش بختی اورسعادت مندی اور کیاھوگی کہ اسےاللہ نےبغیرمانگےھی امت محمدیہ میں آنکھ کھولنانصیب فرمایااسےعظمتوں والابرکتوں والا ارفع واعلیٰ بلندوبالارتبہ والاعظیم الشان امام الانبیاءعطاءفرمایااس عظیم نبی کی تعریف میں ساری زندگی انسان گزاردےتوبھی آپﷺکی تعریف بیان کرنےکاحق اداءنہیں کرسکتااسی لئےتومحدث مفسر محقق شیخ الاسلام شیخ الحدیث شیخ التفسیربڑےبڑے نامورعلماءکرام آئےآپکی سیرت وصورت پربےشمار کتابیں لکھیں ساری زندگی لکھتے رہےلکھتےلکھتےکئی جلدوں میں کتابیں لکھیں اپنی عمرکاایک حصہ اس عظیم مقصد میں خرچ کرنےکےبعدآخرمیں یہی جملہ لکھاکہ آقا ساری زندگی آپکی سیرت وصورت پرلکھنے میں گزرگئی لیکن آپکی تعریف لکھنےکاحق اداء نہیں ھوسکا اور اس نبی کی سیرت وصورت پرلکھنےکاحق اداءکوئی کیسےکرسکتاہےجس نبی کی ایک ایک اداءکواللہ تعالیٰ نےقرآن مجیدکےاوراق کی زینت بنایاجنکی زلفوں کی قسمیں کھائی جنکےدانتوں کاجنکی مسکراہٹ کاجنکےسینےکاجنکی زندگی کاجنکےاصحاب واہل بیت کاجنکی ازواج مطہرات کاذکرقرآن میں آیاجنکی ایک ایک اداءقیامت تک محفوظ جوسراپارحمت،جنکی ایک ایک اداء پر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم نےاپناتن من دھن سب قربان کردیاجنکی وجہ سےیہ کائنات بنائی گئی جنکےمقام ومرتبہ کوتمام آسمانی کتب نےبیان کیاجنکی تعریف خود رب العالمین بیان فرمائی جنکےسامنےفرشتےبھی ادباًاحتراماًکھڑےہوں جنکےروضہ پرحاضری کےلئے ہرمسلمان تڑپ رہاہوجن پر اللہ بھی فرشتےبھی اور مسلمان بھی صبح وشام دورود وسلام بھیجتےہوں جنکے متعلق شاعر نےکہا
یا صاحب الجمال و یا سید البشر
من وجہک المنیر لقد نور القمر
لا یمکن الثناء کما کان حقہ
بعدازخدابزرگ توئی قصہ مختصر

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں