راولپنڈی(نمائندہ پنڈی پوسٹ)راولپنڈی کی عدالت میں چوہدری حسنین آف سہال کے قتل کیس کی سماعت ہوئی، جس میں ن لیگ کے ایم پی اے اور ملزم چوہدری نعیم اعجاز اچانک منظر عام پر آگئے۔ وہ کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں پیش ہوئے، جہاں عدالت نے ان کی اور ان کے بھائی ندیم اعجاز کی عبوری ضمانت میں 4 نومبر تک توسیع کر دی۔تاہم، اس کیس میں اہم پیشرفت یہ رہی کہ چوہدری نعیم اعجاز کے دو بھانجوں اور کنٹریکٹ کلرک وحید کی عدم پیشی پر ان کی ضمانتیں خارج کر دی گئیں۔
اس کیس میں چوہدری نعیم اعجاز اور ان کے دیگر ساتھیوں پر چوہدری حسنین کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ چوہدری حسنین کی ہلاکت سہال کے علاقے میں ہوئی تھی، جس کے بعد سے یہ کیس زیر سماعت ہے۔ عدالت نے کیس کے مزید جائزے اور ملزمان کی پیشیوں کے لیے آئندہ سماعت کی تاریخ 4 نومبر مقرر کر دی ہے۔
اس کیس کے میڈیا میں ہونے والے چرچے اور ن لیگی ایم پی اے کی پیشی نے عوامی توجہ حاصل کر لی ہے، جس پر مختلف سیاسی حلقوں میں مختلف تبصرے ہو رہے ہیں۔سماعت کے دوران چوہدری نعیم اعجاز نے عدالت میں بیان دیا کہ وہ قتل کے معاملے میں بے گناہ ہیں اور اس کیس میں ملوث نہیں ہیں، تاہم عدالت نے اس بیان کو مدنظر رکھتے ہوئے ضمانت میں توسیع کی اجازت دی۔