راولپنڈی (نمائندہ پنڈی پوسٹ)صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، راولپنڈی کے الائیڈ ہسپتالوں میں اس وقت ڈینگی کے 49 مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 36 ڈینگی کے کنفرم مریض ہیں جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ڈینگی کے چھ نئے مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں راولپنڈی میں ڈینگی وبا کی طرح پھیلا اور صوبائی حکومت مسلسل منصوبہ کرتی رہی ہے کہ دوبارہ ایسی صورتحال نہ پیدا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ابھی تک ڈینگی وبا کی صورت میں سامنے نہیں آیا مگر پھر بھی انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے اور انتظامیہ اور سرکاری محکموں کے علاوہ ہر شہری کو اپنے گھر اور اردگرد کے ماحول سے ڈینگی لاروا کی تلفی کو یقینی بنانا ہو گا۔یہ بات انہوں نے بینظیر بھٹو ہسپتال میں پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کی۔ اس موقع پر وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر محمد عمر اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ صوبائی حکومت ڈینگی کی صورتحال سے مسلسل آگاہ یے اور رواں سال کابینہ کے ڈینگی کنٹرول کے حوالے سے 15اجلاس ہو چکے ہیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ پورے پاکستان سے پولیو کے خاتمہ کیلئے کوشاں ہیں اور مسلسل پولیو سے بچاؤ کی مہمات کی وجہ سے ابھی تک پنجاب بھر میں پولیو کا ایک بھی کیس نہیں رپورٹ ہوا بلکہ پولیو کے حوالے سے حساس علاقوں کے ماحولیاتی نمونوں میں بھی پولیو وائرس نیگیٹو ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں پاکستان اور افغانستان دو ایسے ممالک ہیں جہاں پولیو وائرس موجود ہیں اور مسلسل تین سال اگر پاکستان میں بھی پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوتا تو پاکستان کو بھی پولیو فری قرار دیا جائیگا۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کورونا کی چوتھی لہر کی شدت کم ہو رہی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب میں کورونا کے 880 کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور سرکاری ہپستالوں میں کورونا کے مریضوں کی گنجائش اضافہ کے بعد اب 50 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں روزانہ تین سے ساڑھے تین لاکھ افراد کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسینیشن لگائی جا رہی ہے، اب تک پنجاب کی پانچ کروڑ آبادی کو کورونا سے بچاؤ کی پہلی ڈوز لگ چکی ہے اور کوشاں ہیں کہ سال کے آخر تک 70 فیصد آبادی کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگ جائے۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ اس سال کے آخر تک پنجاب کی پوری آبادی یعنی دو کروڑ 93 لاکھ خاندانوں کو انصاف ہیلتھ کارڈ مل جائے گا اور ہیلتھ کارڈ صرف ان افراد کو ملے گا جن کے پاس نادرہ کا شناختی کارڈ موجود ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ڈینگی کہ سرویلنس میں 31 محکمے شامل ہیں اور ان محکموں کے کام کا تھرڈ پارٹی آڈٹ بھی ہوتا ہے اور اب پرائیویٹ لیبارٹریز کو بھی پابند کیا ہے کہ وہ ڈینگی کے پازیٹیو کیس کی تعداد کے بارے بتائیں۔ ایک مزید سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈی جی خان کارڈیالوجی ہسپتال، میانوالی میں مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال اور ملتان میں نشتر ٹو ہسپتال جلد ہی فعال ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ میں لیور ٹرانسپلانٹ کے 87 آپریشن ہو چکے ہیں۔
116