تیزی سے بڑھتی آبادی نے راولپنڈی کے باسیوں کو اطراف میں نکلنے پر مجبور کر دیا کہ جہاں وہ نت نئی ہاوسنگ سوسائیٹیوں میں نسبتا بہتر معیار زندگی سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں ادھر روات سے راولپنڈی کی طرف آئیں تو دونوں اطراف اب آبادیاں اور بڑے شاپنگ مالز جبکہ ائیر پورٹ‘موٹر وے‘ہزارہ اور ٹیکسلا کی طرف جانے والوں کو شہر کی بے ہنگم ٹریفک سے راستہ بناتے‘جگہ جگہ ٹریفک جام کا کرب سہتے‘منٹوں کے سفر کو گھنٹوں تک محیط کرتے یہاں سے گزرنا پڑتا ہے جبکہ مال روڈ پر سکولز کے اوقات میں تو ٹریفک پولیس بھی بے بس ہو جاتی ہے اس کے باوجود ٹریفک پولیس بحریہ کے اطراف مال روڈ پر قائم تعلیمی اداروں کے لیے سخت ٹریفک ایڈوائزری جاری نہ کر سکی اور ڈنگ ٹپاو فارمولہ کے تحت وقت گذاری ہی نظر آتی ہے کچہری چوک تا صدرموٹر وے موڑ تک تو الاماں الحفیظ‘سابق حکومت نے شہریوں کو اس عذاب سے نجات کے لیے رنگ روڈز منصوبہ کا افتتاح کر دیا اور اب اس پر تیز رفتاری سے کام متعلقہ اداروں کی ذمہ داری کہ ہمارے ہاں اپنی مخالف حکومت کے ترقیاتی منصوبہ جات کو التوا میں رکھنا شاید آئینی ذمہ داری سمجھا جاتا ہے جیسے اسلام آباد تا ائیر پورٹ میٹرو سروس کا منصوبہ تین سال زیر التوا رہا اور اس کی تکمیلی لاگت اب کئی ملین تک بڑھ چکی،رنگ روڈ منصوبہ پر اگر چائینا ماڈل پر دن رات کام ہو تو یہ منصوبہ ایک سال سے بھی کم عرصہ میں مکمل کر کے قوم کو ورطہ حیرت میں مبتلا کیا جا سکتا ہے علاوہ ازیں کچہری چوک کی ری ماڈلنگ پر ابتدائی کام مکمل ہو چکا مگر اس کا افتتاح بوجوہ تاخیر کا شکار ہوتا رہااہلیان راولپنڈی کو جہاں پینے کے صاف پانی اور ماحولیاتی آلودگی کا سامنا ہے تو وہاں ٹریفک اژدھام انکے لیے درد سرشہباز شریف جن حالات اور جس طرح وزارت عظمی تک پہنچے یا پہنچائے گئے وہ مستقلًا ایک الگ موضوع مگر منصب سنبھالنے کے بعد جس طرح متحرک ہوئے وہ قابل توجہ اور آتے ہی چند روز میں میٹرو منصوبہ کو فعال کر دیا منصوبہ جات میں تکمیل کا یہ جذبہ گزشتہ حکومت میں ناپید کہ رنگ روڈ اور لئی ایکسپریس وے جیسے منصوبہ جات میں بیوروکریسی نے انہیں لگ بھگ ایک سال الجھائے رکھا شہباز شریف کی شخصیت کو کرپشن‘منی لانڈرنگ کیسسز اور سانحہ ماڈل ٹاون نے گہنا رکھا ہے جرائم کی فہرست میں اگر ان کا نام نہ ہوتا تو تاریخ انہیں بہترین مدبر اور منتظم کے طور پر یاد رکھتی بہر حال اہلیان راولپنڈی لئی ایکسپریس وے اور کچہری چوک منصوبہ جات کے افتتاح اور رنگ روڈ راولپنڈی کی قبل از وقت تکمیل کے منتظر ہیں۔
