میر ضمیر مغل
امن کا گہوارہ،اعلیٰ اخلاق کے مالک ایک دوسرے کے دکھوں سکھوں میں شامل اور عزتوں کے وارث لوگوں کا علاقہ وادی سواں اور پوٹھوہار۔کبھی کچے پکے راستوں پر پیدل،سائیکل، موٹرسائیکل اور گاڑیوں پر سفر دن رات جاری رکھتے تھے۔ کبھی کوئی ڈکیتی، چوری کی شکایت سننے کو نہیں ملی تھی۔ جب سے اپنے علاقے میں غیر قانونی رجسٹرڈ ہاوسنگ سوسائٹی اور قبضہ گروپوں کو جگہ دی تو اس دن سے چک بیلی خان روڈ علاقہ تھانہ روات اور چونترہ کے علاقے میں چوری، ڈکیتی کی وارداتوں کا سلسلہ دن رات جاری ہے
۔ بلکہ وارداتوں میں تیزی آ گئی ہے ۔ دن دہاڑے اسلحے کی نوک پر سرے عام لوگوں کو لوٹا جا رہا ہے۔ مذاحمت پر گولی مارنے میں دیر نہیں کرتے۔ ڈکیتوں میں پنجابی، پختون اور سندھی شامل ہیں ۔ جنکی عمریں 20تا 30 سال کے درمیان ہیں۔انکے استعمال میں 125موٹرسائیکل اور 70 موٹرسائیکل ہوتے ہیں۔ڈکیت گروہوں کی تعداد 4 سے پانچ ہیں ۔کوئی دو رکنی ہے کوئی تین رکنی ۔ بغیر نمبر پلیٹ موٹرسائیکل ہوتے ہیں ۔ منہ پر ۔ماسک یا کپڑا پہنا ہوتا ہے طریقہ واردات پیچھے سے آتے ہیں اور آہستہ چلنے والے موٹرسائیکل کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں ۔نہ روکنے پر گولی چلا دیتے ہیں ۔آج تک جتنی وارداتیں ہوئی ہیں ۔ متاثرہ افراد دیہاڑی دار، پھیری والی، مزدور اور تنخواہ دار طبقہ ہے۔ گاڑی والے کو لوٹنے کی واردات اکا دوکا ہیں۔ موبائل، کیش اور موٹرسائیکل لوٹتے ہیں ۔
رواں سال چک بیلی خان روڈ یا تھانہ روات کے علاقوں سے 70 سے زاہد موٹرسائیکل، تقریباً39 لاکھ روپے سے زائد کیش اور مالیتی موبائل فون دیہاڑی دار مزدوروں سے
چھینے جا چکے ہیں۔ بہت ساری وارداتیں ایسی ہوئی ہیں جو رپورٹ نہیں ہوئی۔ ایک تنخواہ دار مہینے بھر کی آمدنی سے ہاتھ دھو بیٹھے اس کے گھر پر کیا گزری ہو گی ۔ پولیس ان چھوٹی بڑی واردات پر توجہ نہیں دیتی۔انہی وارداتوں میں
5 لوگ جان سے گے۔ 10 لوگ زخمی ہوئے 50زاہدلوگ تشدد کا نشانہ بنے۔ اگست کے مہینے میں 100 فیصد وارداتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اسکی وجہ کیا ہے ؟اور اس زہنی، جسمانی اور مالی پریشانیوں سے کیسے بچا جاسکتا ہے ؟واردات کی وجہ علاقے میں غیر قانونی سوسائٹی، قبضہ گروپ اور بغیر رجسٹرڈ گاڑیوں، موٹرسائیکل کی بھرمار بغیر رجسٹرڈ
کرایہ دار۔ ان پریشانیوں سے بچنے کا واحد حل ہے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون،قانون پر عمل درآمد کرنا اور ہمارے آپس میں مواصلاتی رابطے ۔ اس سلسلے میں چک بیلی روڈ تحفظ کے نام پر دوکانداروں اور رہائشیوں پر مشتمل ایک واٹس ایپ گروپ بنایا گیا ہے
جس کا مقصد جیسے واردات ہو دیکھنے سننے والے جلدی سے پہلے گروپ میں اطلاع کر دیں۔ اسطرح پورا علاقہ چند سیکنڈ میں رابطے میں ہو جائے گا۔ جو دستیاب وسائل کو استعمال کرتے ہوئے متاثرہ شخص کی مدد کرنے کی کوشش کرے گا۔ ہمارے پاس 15 کال کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں ہوتا۔اور 15 کال کے بعد جس گاڑی یا پولیس فورس نے مدد کے لئے پہنچنا ہوتا ہے وہ جائے واردات سے 21 کلو میٹر دور ہوتی ہے ۔ ممکن ہے ایک وقت میں تین کالیں آ گئی ہوں۔ لہذا اب ہم سب نے اپنی صفوں میں مضبوطی پیدا کرنی ہے۔ اور اس واٹس ایپ گروپ میں شامل ہونا ہے۔ اپنے علاقے کے حسن کو واپس لانا ہے ۔خاموش تماشائی بنے نہیں رہنا ۔ کوشش کرنے والوں میں شامل ہونا ہے۔ شامل ہونے کے لئے 03005203304 پر اپنا اور جگہ کا نام لکھ کر سینڈ کریں
جرنلسٹ میرضمیراحمدمغل۔