راولپنڈی (آصف شاہ کرائم رپورٹر) تھانہ مندرہ کے علاقے سے دوپہر کو لاپتہ ہونے والی سات سالہ بچی کی لاش رات کو ایک زیر تعمیر گھر سے مل گئی،سی پی او سید خالد ہمدانی نے واقعہ کا نوٹس لے لیا،انیوں نے اے ایس پی سید دانیال حسن سے مکمل رپورٹ طلب کر لی،اور ملزمان کی گرفتاری کا حکم دے دیا،اے ایس پی سید دانیال حسن پولیس نفری کے ہمراہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ گئے اور جائے وقوعہ سے شواہد حاصل کر لیے،
بچی دن دو بجے کے قریب لاپتہ ہوئی تھی جبکہ پولیس کو بچی کے لاپتہ ہونے کی اطلاع رات نو بجے دی گئی،پولیس نے فوری طور پر فیملی کے ساتھ مل کر بچی کی تلاش شروع کی، بچی کی نعش ایک زیر تعمیر گھر سے ملی ہے جسے رات گئے پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا،پوسٹ مارٹم رپورٹ کی روشنی میں وجہ موت کا حتمی تعین کیا جا سکے گا،اے ایس پی سید دانیال حسن نے کہا ہے کہ واقعہ کی تمام زاویوں پر تحقیقات کی جا رہی ہیں، واقعہ کے حقائق کو سامنے لایا جائے گا،
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی موت کی اصل وجہ کا حتمی تعین ممکن ہو سکے گا۔ ابتدائی طور پر یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ بچی کی موت قدرتی وجوہات سے ہوئی ہے یا اس کے پیچھے کوئی مجرمانہ پہلو شامل ہے۔
علاقہ مکینوں نے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کی جائیں، تاکہ مجرم قانون کی گرفت میں آ سکے۔ پولیس نے موقع سے شواہد اکٹھے کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، قریبی علاقوں میں CCTV کیمروں کی مدد سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے اور متعدد افراد سے ابتدائی پوچھ گچھ کی جا چکی ہے۔
واضح رہے کہ ایسے واقعات نہ صرف معاشرتی بے حسی کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ بچوں کے تحفظ کے حوالے سے بڑھتے ہوئے خطرات پر بھی سوالیہ نشان چھوڑتے ہیں۔ پولیس کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ واقعے کی مکمل تفتیش کر کے جلد حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے