118

خواجہ ہاشم بگہارویؒ کا عرس مبارک

سلسلہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ کے عظیم بزرگ حضرت خواجہ ہاشم ؒ کا سالانہ عرس مبارک‘سجادہ نشین دربار عالیہ مفکر ملت اسلامیہ ممتاز مذہبی سکالر صاحبزادہ ڈاکٹر ساجد الرحمن‘صاحبزادہ عمیرہاشم‘صاحبزادہ عزیرہاشم سمیت ملک بھر کے عظیم عالم دین‘ ثنا خوان مصطفی ﷺسمیت ہزاروں کی تعداد میں مریدین نے شر کت کی۔عرس مبارک کی محفل سے خطاب کرتے ہوئے سجادہ نشین دربار عالیہ مفکر ملت اسلامیہ ممتاز مذہبی سکالر صاحبزادہ ڈاکٹر ساجد الرحمن نے کہا کہ دین سے دوری کی وجہ سے آج مسلمان پریشانی میں مبتلاہیں اللہ پا ک نے ہمیں حضور ﷺ کی امت میں پیدا کیا اور ہمیں خیر الامت سے پکارا آج ہم مظلوم ہیں اور ایک وقت تھا کبھی دریاوں میں کبھی پہاڑوں میں کبھی صحراوں میں کبھی عرب میں کبھی عجم میں اسلام کا پرچم بلند ہو تا تھا آج ہماری حالت خراب ہے اس کی وجہ قرآن و نماز سے دوری ہے انہوں نے کہا کہ ان اللہ کے نیک بندوں کے آستانوں پر جو عرس منائے مناے جاتے ہیں اس میں علمائے کرام‘ ثنا ء خوان مصطفیﷺکی گفتگو کا مقصد ہی یہی ہوتا ہے کہ ہم دوبارہ دین کی جانب لوٹ آئیں حضور ﷺ سے سچی پکی محبت اور دین سے وابستگی میں دنیا اور آخرت کی کامیابی ہے انہوں نے کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ سودی نظام سے ملک کو چلایا جا رہا ہے حالانکہ سود اللہ پاک سے جنگ ہے حالت یہ ہے کہ آج کسی کی جان‘ مال‘عزت کچھ بھی محفوظ نہیں ہے جبکہ اصحاب روسول ﷺ کے ادوار میں سونے سے لدی ہوئی عورت کو کوئی بھی دیکھتا نہیں تھا آج ہماری عزتیں اپنی چار دیواری میں بھی محفوظ نہیں ہے مسلمان ہی مسلمان کا دشمن بنا ہوا ہے فحاشی و عریانی عام ہو گئی ہر ایک دوسرے پر الزام لگا رہا ہے جبکہ اپنے گریبان میں کوئی جھونکتا نہیں ہے کہ ہم کیا اگر بندہ اپنے آپ پر نظر کرے تو کوئی بھی برا نہیں لگے گا انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں چھوٹے بڑھے اور استاد کا ادب و احترام کر نا ہو گا آج احترام کے رشتے ختم ہو رہے ہیں والدین روتے ہیں اخلاقی قدریں تباہ ہو گئی ہیں ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے صاحبزادہ ڈاکٹر ساجد الرحمن نے عرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ملک کے نامور علمائے دین مولانا اقبال قریشی‘مولانا عزیز دین کوکب‘مولانا سجاد ساجد‘ مولانا یعقوب‘ مولانا احمد حسین گولڑوی‘معروف ثناء خوان مصطفیﷺحافظ سرور نقشبندی‘ حافظ برادران‘ گلتاسب نقشبندی‘سید الطاف شاہ‘ محمد فیاض عباسی سمیت ملک بھر سے ثناء خوان، علمائے دین اور ہزاروں کی تعداد میں مریدین نے شر کت کی اپنے خطاب میں صاحبزادہ ڈاکٹر ساجد الرحمن نے مزید کہا کہ ہم خود اپنی اولاد کو شیطان،دوزخ اوراس کی آگ سے بچائیں گے ان کو نماز اور دین کے راستے پر لگائیں گے دارالعلوم یعقوبیہ سکول اینڈ کالج کی تعلیم اور کہوٹہ میں قائم لاء کالج کا قیام ہمارے مخلصین کی کاوشوں کا نتیجہ ہے ہمارے ادارے میں قرآن‘ دین اسلام کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم بھی دی جاتی ہے قرآن کی تعلیم سے ان بچوں کو اللہ اوراس کے رسول ﷺ کا قرب حاصل ہوتاقرآن کے نور سے جب بندے کا دل منور ہوتا ہے اور جب وہ قبر میں جاتے ہیں تو وہاں بھی خوشبوئیں بکھیرتے ہیں خانقاہ بگہار شریف میں نور کی برسات ہو رہی ہے اولیائے اللہ نے اپنے آپ کو مٹا کر اللہ کا قرب حاصل کیا ہے مدتوں قبل اسی بستی بگہار شریف کے رہنے والی ایک ہستی نے دنیاداری چھوڑ کر اللہ اور اس دل سے دل لگایااللہ نے اس بندے کو نوازہ عرصہ گزر گیا مگر ان کا فیض آج بھی جاری ہے اس ہستی کا نام حضرت خواجہ ہاشم ؒ ہے جن کا آج ہم عرس منا رہے ہیں اللہ پاک ہمیں اپنے ان نیک بندوں کے راستے پر چلنے کی توفیق دے اس موقع پر ختم شریف پڑھا گیا اور سجادہ نشین دربار عالیہ مفکر ملت اسلامیہ ممتاز مذہبی سکالر صاحبزادہ ڈاکٹر ساجد الرحمن نے تمام عالم اسلام ملک پاکستان کے لیے خصوصی دعا کی۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں