اسلام آباد(نمائندہ پنڈی پوسٹ) ڈالر اور ریال کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے ٹریول ٹریڈز کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ کر دیا، حج اور عمرہ عام آدمی کی پہنچ سے کوسوں میل دور ہو چکا ہے۔ حکومت عمرہ اور حج کی ٹکٹوں پر کم از کم ٹیکس ہی معاف کر دے، سرکاری سکیم کی طرح پرائیوٹ سکیم کا بھی ڈالر اکاؤنٹ کھولا جائے، حج پالیسی کے اعلان میں تاخیر مسائل پیدا کر رہی ہے،سرکاری اور پرائیویٹ سکیم کی بکنگ ایک ساتھ ضروری ہے 50 فیصد کوٹہ کے ساتھ شدید مشکلات میں 10 سال کامیابی سے مکمل کرنے پر بھی کوٹہ نہ بڑھانا زیادتی کے مترادف ہے، 50 فیصد کوٹہ والی 500 سے زائد کمپنیوں کے حوالے سے ہوپ اپنا کلیئر موقف دے۔ سٹیٹ بینک اور ایف بی آر مشکل حج میں حج آرگنائزر سے تعاون کرے۔ ان خیالات کا اظہار اے جی ٹریول کے چیف ایگزیکٹو چوہدری عامرغفور نے جہلم پریس کلب کے نمائندہ وفد سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا 2019 ء کی 102 کمپنیوں کو کوٹہ ملنا خوش آئند ہے۔ حج 2012 ء کے کوٹہ کی بحالی بھی کسی حد تک ٹھیک ہے، 400 سے زائد کمپنیاں جن کے خلاف آج تک کوئی شکایت نہیں آئی بڑی بڑی کمپنیوں کے ساتھ تمام شرائط پوری کر رہی ہیں۔ پیڈ آف کیپٹل دفاتر عملہ ایک ہے ان کا کوٹہ پھر 50 فیصد کیوں، 102 کمپنیوں کو کوٹہ ملنے کے بعد 50 فیصد والوں کی تعداد 500 سے زائد ہو جائے گی جو کل کمپنیوں کا 50 فیصد ہے۔ چوہدری عامرغفور نے کہا حج 2023 ء بڑا مشکل حج ہو گا۔ بکنگ کے لئے مناسب وقت کے ساتھ فوری اجازت ضروری ہے۔ ڈالر اور ریال جس انداز میں بڑھ رہے ہیں گزشتہ سال کا سرکاری حج اگر6 لاکھ سے زائد بڑھ گیا ہے تو یہ پرائیویٹ ٹریول ایجنٹس کی مشکلات بھی بڑھیں گیں۔ ہوپ کلیئر موقف دے وزارت سرکاری اور پرائیویٹ سکیم کی پالیسی ایک ساتھ دے، عمرہ اور حج ٹکٹس پر ٹیکس معاف کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے۔ رمضان عمرہ سرکاری حج سے مہنگا ہو گیا ہے، ٹکٹ عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو گئی ہے یہی حال رہا تو حج مشکل ہو جائے گا حکومت فوری ریلیف فراہم کرے۔
68