140

جرائم پر قابو پانے کیلئے اے ایس پی سرکل گوجرخان سرگرم

عبدالستار نیازی ‘ نمائندہ پنڈی پوسٹ
گوجرخان میں گزشتہ ڈیڑھ سال سے دن بدن بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پانے کیلئے حال ہی میں تعینات ہونے والے اے ایس پی نے قابو پانے کیلئے مربوط حکمت عملی ترتیب دی جس کے نتیجے میں کئی اشتہاری ملزمان کو گرفتار کیا گیا ، اے ایس پی کی تعیناتی کے ساتھ ہی مختلف واقعات رونما ہوئے ، جن میں تھانہ جاتلی کی حدود میں سابق جج کا قتل، تھانہ مندرہ کی حدود میں جوان کا قتل ، بعد ازاں تحریک لبیک کا دھرنا ان کے لئے درد سر بنا رہا ، مربوط حکمت عملی اپنانے کی وجہ سے کافی حد تک جرائم پر قابو پانے میں اے ایس پی سرکل گوجرخان کامیاب رہے ، پنڈی پوسٹ سے بات چیت کرتے ہوئے اے ایس پی سرکل گوجرخان شہزادہ عمر عباس نے واضح الفاظ میں کہا کہ تینوں تھانوں کے ایس ایچ اوز کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ کارکردگی دکھائیں، تینوں تھانوں کے ایس ایچ اوز نے اشتہاری ملزمان کے خلاف بھرپور طریقے سے ایکشن لیا اور میری تعیناتی کے دوران تھانہ جاتلی، تھانہ مندرہ، تھانہ گوجرخان کی پولیس نے 54اشتہاری ملزمان کو گرفتار کیا، منشیات کی خریدوفروخت کا زور تھا، مخبروں کی ڈیوٹیاں لگائی گئیں ،جن کی مدد سے ہم نے بروقت کاروائیاں کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیا اور ان کے خلاف 63 مقدمات درج کئے، ان کے قبضے سے شراب و چرس کی بھاری مقدار برآمد کی ، انہیں عدالتوں میں پیش کیا اور جسمانی ریمانڈ کے بعد جوڈیشنل ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا، غیرقانونی اسلحہ رکھنے کے جرم میں ملوث افراد کے خلاف بھی کاروائیاں کیں اور تینوں تھانوں میں اس حوالے سے 19 مقدمات درج کئے، اے ایس پی گوجرخان سرکل نے تھانہ جاتلی کی حدود میں قتل ہونے والے سابق جج ہائیکورٹ کے ملزمان کو پولیس کی ٹیم تشکیل دے کر گرفتار کیا جو کہ انکی اور انکی ٹیم کی بڑی کامیابی ہے، جس پر سی پی او راولپنڈی نے اہلکاروں کو انعامات سے بھی نوازا، اے ایس پی سرکل گوجرخان ایک ذمہ دار ، محنتی اور فرض شناس آفیسر ہیں جن کا کہنا ہے کہ کسی قسم کی زیادتی برداشت نہیں کروں گا، عوام کے محافظ ہیں اور عوام کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، میرے ماتحت کام کرنے والے افسران و اہلکاران کارکردگی دکھائیں گے تو انہیں انعامات دیئے جائیں گے، جبکہ دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر گوجرخان غلام مصطفی بھی تحصیل و شہر کی ترقی کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہیں، شکایت پر انہوں نے اوورہیڈبرج کی صفائی کرائی ، شادی ہالوں کے مالکان کی میٹنگ کی اور انہیں اس حوالے سے تمام تر قانونی لوازمات پورے کرنے کی ہدایات دیں، غلام مصطفی دبنگ قسم کے افسر تصور کئے جاتے ہیں جنہوں نے گوجرخان تعیناتی کے بعد سے اب تک بڑی جانفشانی سے کام جاری رکھا ہواہے، یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گوجرخان میں بلدیہ چیئرمین اور کونسلرز نے جو کام کرنے تھے وہ جوں کے توں پڑے ہوئے ہیں، صفائی کے نظام کو تاحال ریگولرائز نہیں کیاجاسکا، آر ڈبلیو ایم سی نے کئی ورکرز کو فارغ کر دیا جس کے بعد سے اب تک صفائی کی ناقص صورتحال ہے، اندرون شہر تجاوزات کی بھرمار ہے جس پر کسی نے بھی عملدرآمد نہیں کیا، گوجرخان میں حال ہی میں ہونے والے تجاوزات کیخلاف آپریشن کو محض آپریشن کے نام تک محدود رکھا گیا، وہ انڈر پاس ہو یا بازار، جی ٹی روڈ کے دونوں اطراف کئی کئی فٹ تک لوگوں نے تجاوزات قائم کررکھی ہیں مگر نہ ہی این ایچ اے اور نہ ہی اس وقت تعینات اسسٹنٹ کمشنر نے آپریشن کلین اپ کیا جس سے کئی بڑے بڑے لوگوں کو فائدہ پہنچا کیونکہ اگر آپریشن بلاامتیاز ہوتاتو بڑی بڑی مچھلیاں اس کی زد میں آجاتیں ، شہر سے باہر جی ٹی روڈ کے اطراف میں کئی لوگوں کی ٹک شاپس کو آپریشن کا نام دے مسمار کیا گیا جو کہ دیہاڑی داروں کے پیٹ پر لات مارنے کے مترادف تھا، موجودہ اسسٹنٹ کمشنر سے عوام توقع کررہی ہے کہ وہ تجاوزات کے حوالے سے بہتر حکمت اپنائیں گے اور تجاوزات کرنے والوں کیخلاف بلاامتیاز آپریشن کریں گے ، عوام کی پریشانیوں کا ازالہ ہوگا، اب دیکھنا یہ ہے کہ گوجرخان میں آپریشن کلین اپ کب ہوتاہے، اپنا خیال رکھئے گا۔ اللہ نگہبان

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں