نئے سی پی او راولپنڈی اطہر اسماعیل نے اپنی تعیناتی کے ساتھ ہی ضلع بھر کے تھانوں سے متعلقہ عوام کے مسائل سے آگاہی اور ان کے حل کے لیے کھلی کچہریوں کا انعقاد کا سلسلہ شروع کیا ہے یقیناً جہاں یہ احسن اقدامات دوررس نتائج کے حامل ہوں گے وہاں عوامی سطح پر بھی عوام دوست پولیسنگ کے اس تصور کو پذیرائی ملے گی میری ناقص رائے میں اس کے شائد سو فیصد نتائج اور متعینہ مقاصد حاصل نہ کیے جا سکے لیکن اس کے باوجود ایسے اقدامات عوام کی اشک شوئی کا سبب ضرور بنیں گے اعلی افسران کے گاہے گاہے سرکلز اور تھانوں کے وزٹ اور کھلی کچہریاں جہاں شتر بے مہار پولیس اہلکاروں اور قانون کو گھڑے کی مچھلی سمجھنے والے بااثر افراد اور جرائم پیشہ کو نکیل ڈالنے میں ممد و معاون ثابت ہوں گی وہاں قانون کی رٹ قائم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کریں گی اسی سلسلے کی کڑی گزشتہ روز پولیس تھانہ مندرہ میں بھی ایک کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جس میں ایس پی انویسٹی گیشن سید غضنفر علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کھلی کچہری کا مقصد اوپن ڈور پالیسی کے تحت شہریوں کی پولیس تک رسائی کو یقینی بنانا ہے اور فوری میرٹ پر انصاف فراہم کرناہے کھلی کچہری کے دوران ایس پی انویسٹی گیشن سید غضنفر علی شاہ نے شہریوں کی شکایات،مسائل سنے اور ان کے فوری حل کے لئے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیس افسران عوام کی شکایات و مسائل حل کرنے پر توجہ دیں اور قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے میرٹ پر ان کی شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے مقصد شہریوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف اور بروقت انصاف کی فراہمی ہے شہریوں کے اجتماعی و انفرادی حقیقی مسائل کے حل کیلئے میرے دفتر کے دروازے ہمہ وقت کھلے ہیں کھلی کچہری میں امن کمیٹی،انجمن تاجران مندرہ،صحافیوں،شہریوں اور سائلین کی اکثریت نے شرکت کی اس موقع پر ڈی ایس پی طاہر عباس کاظمی، ایس ایچ او ملک محمد خان،محرر تھانہ چوہدری محمد ظریف سمیت تمام انویسٹیگیشن آفیسر،امن کمیٹی اور انجمن تاجران مندرہ سابق کونسلرچوہدری غلام صابرگل پیڑا،مرزا سکندر طاہر،سابق ڈی ایس پی سید نذر شاہ،کپڑے کے تاجر چوہدری ایاز آف چلال،شہزاد جنجوعہ و دیگر موجود تھے عوام نے پولیس کے خلاف شکایات کے انبار لگادئیے وقاص قریشی آف ڈھوک بہادر کی اس شکایت پر کہ اس کی زمین پر قبضے کے کیس میں سب انسپکٹر منظور بٹ نے میری درخواست پرمناسب کارروائی نہ کی ہے ایس پی سید غضنفر علی شاہ نے مقدمہ یکسو نہ کرنے پر سب انسپکٹر منظور بٹ کی سرزنش کرتے ہوئے کو شوکاز نوٹس دیا یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پولیس کے خلاف شکایات کرنے والے اکثریت افراد کی کیس زمین پر قبضہ سے متعلق تھے ابھی کچہری کے دوران اس وقت صورتحال حیران کن صورت اختیار کر گئی جب تقریبا ایک ماہ قبل سوہگادت ساہنگ کی پراسرار انداز میں قتل ہونے والی ساڑھے چار سالہ علینہ زہرہ کے والد جبار نے ایس پی انویسٹیگیشن سے درخواست کی کہ وہ تفتیشی سب انسپکٹر محمد خان کو پابند کریں کہ مدعی مقدمہ(والد) جب تک نہ کہے وہ وہ اپنے طور پر کسی کو گرفتار نہ کرے حیرت اس بات پر تھی کہ تفتیش پولیس نے کرنی تھی مدعی مقدمہ نے نہیں تو پھر یقیناً ایسا کہناپولیس تفتیش پر اثر انداز ہونے کے مترادف تھا ایک والد کا اپنی بیٹی کے قاتلوں کو ایک ماہ گزرنے کے باوجود گرفتار کرنے میں ناکامی پر پولیس کے خلاف شکایت کے بجائے پولیس کو روکنے کی یہ درخواست کئی اسراروں سے پردہ اٹھاتی ہوئی کئی سوالات کو جنم دے رہی تھی جب کے مبینہ طور پر میڈیکل رپورٹ بھی بچی کے قتل کی تصدیق کر چکی ہے اپنی اکلوتی بیٹی کے قاتلوں کی گرفتاری میں عدم دلچسپی نے صورتحال کو مشکوک کردیا ہے بیٹی کے ایک آنسو پر تڑپ اٹھنے والے والدین سے کیسے توقع کی جاسکتی ہے وہ درندہ صفت قاتلوں کے گلے میں پھندے کے بجائے انہیں بچانے کی کوشش کریں گے ممکن ہے والد کسی بلیک میلنگ‘دھونس یا مجبوری کا شکار ہولیکن پولیس کو ایسی کیا مجبوری ہے کہ وہ ایک بے گناہ معصومہ کے قاتلوں کوپکڑنے میں تساہل سے کام لے رہی ہے معصوم بچی کے پراسرار اندھے قتل سے علاقہ بھر میں خوف و ہراس کی چادر تنی ہوئی ہے پولیس تھانہ مندرہ کو خوف و ہراس کی اس دھند کے خاتمے کے لیے اور معصوم بچی کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ورنہ ریاست اور اس کے اداروں کی رہی سہی ساکھ بھی ختم ہو جائے گی خیر اس موقع پر سائلین نجی سکول کے پرنسپل راجہ خرم شہزاد،راجہ شمریز،راجہ یوسف،جاثم حسین صفدر حسین،حسنین خالد،مظہر اقبال،شوکت،ثریا بیگم،محمد فیاض، رشید احمد سمیت دیگر نے اپنے مسائل پیش کیے جن پر ایس پی انویسٹی گیشن نے موقع پر احکامات صادر کیے۔
![تھانہ مندرہ،ایس پی انویسٹی گیشن غضنفر علی کی کھلی کچہری تھانہ مندرہ،ایس پی انویسٹی گیشن غضنفر علی کی کھلی کچہری](https://pindipost.pk/wp-content/uploads/2021/09/Zahid-Shafique-Qureshi.jpg)