بابراورنگزیب/مسلم لیگ ن راولپنڈی کے ڈویژنل انفارمیشن سیکرٹری قیس قیوم ملک نے پنڈی پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ 13 دسمبر کا جلسہ تاریخی ہوگا راولپنڈی سے عوام کا جم غفیر جلسہ میں شرکت کرے گا پی ڈی ایم کے جلسوں سے حکمرانوں کی نیند اڑی ہوئی ہے سابقہ دور حکومت میں عوام کو سبز باغ دکھانے والوں نے اقتدار میں آکر عوام کو مشکلات کی دلدل میں پھنسا دیا ہے مسلم لیگ (ن) کے نوجوانوں میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے اور سڑکیں بنانے پر اعتراض کرنے والوں نے خود عوام انڈوں بیچنے اور مرغیاں پالنے پر لگا دیا ہے۔ملک کو مہنگائی اور بیروزگاری میں میں دھکیلنے والوں کیلئے ملک پر حکمرانی کا جواز ختم ہوگیا ہے عوام نااہل حکومت سے تنگ آچکے ہیں ترقی کی شرح دن بدن کم ہوتی جارہی ہے۔مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور میں جتنے بھی ترقیاتی منصوبے شروع کیے موجودہ حکومت ان سب کو تباہی میں دھکیل رہی ہے۔بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہونے کے بعد چھوٹی بڑی صنعتیں بند ہونا شروع ہوچکی ہے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے بے شمار اقدامات کیے جن میں تعلیم حاصل کرنے والے نوجوانوں کو جدیدسہولیات فراہم کرنے کیلئے لیپ ٹاپ تقسیم کیے جبکہ بعض تعلیمی سرگرمیوں کیلئے طلبہ وطالبات کو خصوصی رعایت دی ان کے علاوہ سڑکوں کے جال بچھائے جس سے دور دراز کا سفر کرنے والوں کیلئے سہولیات میسر آئیں ان کے علاوہ موٹر وے جیسے منصوبے تشکیل دیے۔ بجلی‘ گیس اور صاف پانی کی فراہمی کیلئے چھوٹے بڑے پیمانے پر اقدامات کیے مگر موجودہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے تمام ترعوامی منصوبے زوال پذیر ہیں کسی منصوبے پر کرپشن کا الزام عائد کرکے بند کردیے ہیں جس میں سرفہرست لاہور میں جگر علاج کے حوالے سے قائم بڑا ہسپتال جس کے سینئر ڈاکٹر کی تنخواہ پر اعتراض لگا کر اسے محب الوطنی کی سزا دی گئی وہ ڈاکٹر جو بیرون ملک روزانہ کروڑوں کی نوکری چھوڑ کر ملک میں آیا تو اس کی تنخواہ جو کسی بھی عام بڑے افسر کی تنخواہ کی برابر تھی اس پر تنازع کھڑا کر کے اس کو عوامی خدمت کا صلہ دیا گیا جس کے بعد وہ منصوبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے دیگر منصوبے بھی اسی طرح کی سیاسی دشمنی کا نشانہ بن کر تباہ ہوگئے ہیں۔ قیس قیوم ملک نے کہا کہ سابقہ دور میں دیہی علاقوں میں صوبائی حکومت مرغ بانی اور گائے وغیرہ تقسیم کرکے معاشی سہولیات فراہم کرتی آئی ہے مگر موجودہ حکومت نے اس منصوبے کو ملکی سطح پر لا کر مذاق بنا دیا ہے موجودہ حکومت کے پاس اس کے علاوہ کوئی جدید منصوبہ نہیں جس سے عوام میں روزگار کے مواقع میسر آئیں بلکہ عوام کو نوکریاں دینے والوں نے ملک میں بیروزگاری کا طوفان بپا کردیا ہے انڈسٹریاں اور فیکٹریاں بند ہونے کے قریب ہیں مہنگائی کی وجہ سے وسائل پورے کرنا مشکل ہورہا ہے نہ پرائیویٹ ملازمین سہولت سے زندگی گزاررہے ہیں نہ ہی سرکاری ملازمین کو بڑھتی مہنگائی کے اندر الاونس دیے جارہے ہیں جس سے وہ اپنا گزر بسر بہتر طریقے سے کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے نااہل لوگوں کو اس بدتر صورتحال کے بعد خود ہی حکومت سے دستبردار ہو جانا چاہئے ڈویژنل سیکرٹری اطلاعات قیس قیوم ملک نے کہا کہ جماعت کی جانب سے اطلاعات کی ذمہ داری دینا میرے لیے اعزاز کی بات ہے میں اپنی تمام قیادت کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے یہ ذمہ داری سونپی اور ان کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے جماعت کی بہتری کیلئے اپنی تمام ترکاوشیں بروئے کار لاوں گا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ مسلم لیگ (ن)کے جماعتی عہدیداران اور ٹکٹ ہولڈرز یا ایم این ایز اور ایم پی ایز کے مابین رابطوں کو استوار کیا جائے اور کسی بھی مسئلے کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل اور پالیسی تشکیل دی جائے انہوں نے کہا کہ اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے بھرپور طریقے سے کسی بھی فورم پر ترجمانی کی ضرورت ہوئی تووہاں موجود ہوں انھوں نے انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ حکومتی نااہلی اور عوام کی مشکلات کاادراک کرکے اپوزیشن کی اہم جماعتوں نے پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ(پی ڈی ایم)تشکیل دیا ہے جس میں کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں پی ڈی ایم تمام جماعتیں جمہوریت پسند اور ملک میں مکمل طور پر جمہوریت کی بالادستی چاہتی ہیں اور عوام کو مسائل میں مبتلا کرنے والوں سے چھٹکارا چاہتے ہیں اور جب بھی ملک کی ترقی اور جمہوریت کی خاطر سیاسی پارٹیاں کسی پلیٹ فارم پر جمع ہوتی ہیں انہیں توڑنے کیلئے بعض لوگ پروپیگنڈے کا سہارا لیتے ہیں اس لیے پی ڈی ایم کی جماعتوں کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں اور نہ ہی ان کو جدا کرنے کی سازش کامیاب ہونے دی جائے گی پی ڈی ایم متحد ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت خود کرونا بھول گئی تھی جب وہ خود ملک کے مختلف حصوں میں جلسے کررہی تھی پی ڈی ایم کے جلسے مکمل ایس او پیز کے ساتھ جاری رہیں گے ڈویژنل سیکرٹری اطلاعات قیس قیوم ملک نے انٹرویو کے دوران کہا کہ مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے بپھری عوام سے برسراقتدار پارٹی کے نمائندے اپنے حلقوں میں جانے سے ڈرتے ہیں اور جس حکومت سے عوام خوش نہ ہوں اس کے پاس پانچ سال پورا کرنے کا جواز نہیں ہے اس لیے موجودہ حکومت کو گھر جانا چاہئے اور پھر سے فری اینڈ فیئر الیکشن ہوں جس میں ملک کے حقیقی نمائندے جنہیں عوام منتخب کریں وہ آئیں تو تب ہی ملک کو موجودہ بدترین صورتحال سے نکالا جاسکتا ہے۔
171