بیوی کے بعد شوہر کی درد ناک موت،ذمہ داروں کو کون کٹہرے میں لائے گا؟

شیخ شیراز کی خودکشی کے 20سے 25منٹ بعد میں انکے گھر پہنچا کرب ناک مناظر سے لیکر عوامی احتجاج،جاری مذاکرات جس میں ایس پی صدر گوجر خان سرکل کے تینوں تھانوں کے سربراہان آئی بی اسپیشل برانچ پولیس و دیگر ریاستی اداروں وکلاء تاجر برادری و شیخ فیملی کے سربراہ بھی شامل تھا پولیس کے اعلی و قابل تفتیشی افسران بھی وہاں موجود تھے جن سے میری طویل احتجاج کے دوران گفتگو ہوتی رہی کیس کے متعدد پہلوؤں پر و اہم پوانٹس پر متعدد راز سامنے آئے حقائق سامنے آئے دلائل و عقلی ثبوتوں کے ہمراہ،کیس کے متعدد راز ابھی کھلنے کو ہیں۔

دوران احتجاج پولیس کمانڈ نے مضبوط کردار ادا کیا قومی شاہراہ بلاک ہونے کے باوجود احتجاجی ٹیم کے مطالبہ ہے کہ ایس ایچ او کو معطل کیا جائے نہیں مانا بلکہ کمال مہارت سے معاملے کو ہینڈل کیا ایس ایچ او کو معطل کئے بغیر میرے خیال میں پولیس کمانڈ نے درست فیصلے کئے احتجاج کی صورت میں عوامی و وکلاء برادری کا دباو کا سامنا کرتے ہوئے اے ایس پی صدر انعم شیرنے بھی پیشہ وارانہ تجربات کو سامنے رکھ کر نڈر انداز اختیار کئے رکھا احتجاجی ٹیم سے مذاکرات کے دوران انھوں نے کھل کر کہا کہ پولیس نے خاتون کی خودکشی کے باوجود اقدام قتل کی دفعات شامل کیس کئی تینوں ملزمان کو فوری گرفتار کیا یہ آسان کام نہیں ہم نے عدالت میں بھی خودکشی کو اقدام قتل کی وجوہات کے طورپر ثابت کرنا ہے

مجھے وہاں موجود متعدد وکلاء نے دوران ملاقات کہا یہ کیس عدالت سے اڑ جائے گا جبکہ پولیس نے کہا کہ سی سی ٹی وی موجود ہے جو شیخ شیراز کی طرف سے پولیس پر عائد الزامات غلط ثابت کر دے گی طویل وقت قومی شاہراہ کی بندش کے سبب نہ صرف مقامی باسیوں بلکہ قومی شاہراہ پر سفر کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا پولیس نے شدید دباو و پریشر کے باوجود پولیس فورس کے ذریعے قومی شاہراہ کو کھلوانے کے بجائے ڈائیلاگ کے عمل کو اختیار کیا سڑک بندش پر کیس کا انداراج نہ کر کے بھی پولیس نے نرمی و بھائی چارے کا مظاہرہ کیا کیس میں چھپے حقائق جلد سامنے آئیں گے

جس سے کیس متعدد انداز اختیار کرئے گا والد کے مطالبے پر شیخ شیراز کا پوسٹ مارٹم نہ کروانے سے کیس میں کیا اثرات مرتب ہونگے یہ بھی اہم پہلو ہے جس پر اہل قانون کی رائے سامنے آتی رہے گی وقت کے ساتھ ساتھ آخر میں دعاگو ہوں شیخ شیراز و انکی اہلیہ کے لئے کیس کا عدالتی ٹرائل ہو پائے گا یا کہ اسے بھی شہر داری و ریئس شہر سے روابط کے سبب پہلے ہی ختم کر پائیں گے سود خودی میں ملوث شریفوں کے چہرے عیاں ہو سکیں گے یا نہیں یہ وہ بڑے سوالات ہیں جن کے جوابات سامنے آنا باقی ہیں سب کی نظریں گوجر خان کی طرف ہیں دیکھتے ہیں کیا حقائق سامنے آتے ہیں