انسان کے اندر ہر چیز ہوتی ہے غم بھی خوشی بھی مسکراہٹ اور آنسو بھی ذمہ داری بھی اور غیرذمہ داری بھی،اچھائی بھی اور برائی بھی۔کیونکہ انسان فرشتہ نہیں ہوتا مٹی کا پتلا اور خطاکار ہوتا ہے۔جونفرت بھی کرتا ہے اور محبت بھی۔کوئی انسان تو محبت کو شجر کی طرح گھنی چھاؤں میں بدل دیتا ہے جس سے انسانیت مستفید ہوتی ہے۔انسان کے پاس ذہن بھی ہے اور روح بھی تاکہ وہ محبت اور نفرت کرسکے ہر انسان میں یہ دونوں چیزیں موجود ہوتی ہیں فیصلہ بھی رب کائنات نے انسان کو ہی دے دیا کہ بہادر بنے یا بزدل نیک بنے یا بدطن بے لوث یا مفاد پرست۔انسانوں کے ذہن شکستوں کے آئینہ دار ہوتے ہیں۔کچھ ساری زندگی اپنے لیے جیتے ہوئے گذار دیتے ہیں وہ ناخوش اور خالی ہاتھ رہتے ہیں خوشی انہی کو ملتی ہے جو دوسروں کے لیے جینا جانتے ہیں ایسے لوگ جانتے ہیں کہ رشتے خون کے نہیں،احساس کے ہوتے ہیں مفادات کے موجودہ دور میں بھی ایسے مخلص لوگ موجود ہیں جو رضا خداوندی کے لیے احساس کے رشتوں پر یقین رکھتے ہوئے انسانیت کی خدمت میں مصروف ہیں خطہ پوٹھوہار پر رب کائنات کا بہت ہی کرم ہے کہ یہاں کے صاحب ثروت افراد کی اکثریت خاموشی سے خدائے بزرگ وبرتر کے دئیے رزق حلال سے اپنے اردگرد کے پریشان حال افراد کی خبر گیری رکھتے ہوئے ان کی زندگیوں میں آسانی لانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔میری آج کی تحریر کا محور بیول کی معروف سیاسی وسماجی شخصیت جناب حاجی محمد اسلم ہیں جو مایوسی‘خاموشی تحیر‘حیرت زدہ اور مفاد زدہ ماحول میں پھیلے ہولناک اندھیرے میں روشنی کی وہ کرن ہیں جس سے معاشرے میں بہتری کی آس وامید موجود ہے۔حاجی اسلم مستحق بچوں کی تعلیم کا خرچ اُٹھانے ضرورت مندوں ضرورتیں پوری کرنے کے علاوہ دیگر کئی فلاحی کاموں میں مصروف ہیں۔کامیاب کاروباری شخصیت ہیں۔ان جانب سے منع کرنے کے باوجود علاقے کے لیے ان کی جانب سے پہلے اولڈ ایج ہوم کی تعمیر پر انہیں خراج تحسین پیش کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔حاجی محمد اسلم کی جانب سے آٹھ مرلہ اراضی پر لاوارث بزرگ خواتین اور مردوں کے لیے اسلم ٹرسٹ کے نام سے اولڈ ہوم بنا رہے ہیں جس کا تمام تر خرچ وہ ذاتی طور پر کررہے ہیں گراؤنڈ فلور پر تین کمرے بمعہ اٹیچ باتھ‘فرسٹ فلور پر چھ کمرے اور سکینڈ فلور پر چار کمرے بنائے جارہے ہیں عمارت کی تعمیر کاکام بہت تیزی سے جاری ہے۔عمارت کی تعمیر کا تخمینہ ایک کروڑ کے لگ بھگ لگایا جارہا ہے۔عمارت کی تعمیر کے بعد اسے فوری فعال کردیا جائے گا۔اولڈ ہوم میں آنے والے افراد کو کھانے کی فراہمی کے لیے کچن کے کام کے لیے اسلم صاحب کسی ایسی فیملی کو یہاں رکھنا چاہتے ہیں جو بے سہارا ہو اس فیملی کو اسی عمارت میں رہائش کے لیے جگہ فراہم کی جائے گی۔اور کام کے عوض ان کو باقاعدہ تنخواہ دی جائے گی۔اولڈ ہوم کو باقائدہ رجسڑڈ کروایا جائے گا۔اولڈ ہوم میں بے یارو مدد گار بوڑھے افراد کو پناہ اور کھانے پینے کی سہولت فراہم ہوسکے گی حاجی اسلم کی یہ کاوش علاقے میں ایک منفرد کوشش کہی جا سکتی ہے۔اس کے علاوہ حاجی اسلم کی جانب سے ایمبولینس سروس کا بھی آغاز کیا جارہا ہے جس کے ڈرائیور کی تنخواہ اور گاڑی کے منٹننس کا تمام خرچ اسلم صاحب خود کریں گے اور ایمبولینس ہر خاص وعام کو صرف تیل پر میسر ہوگی۔ایک پروگرام کے تحت غریب اور مستحق گھرانوں کو میت کے لیے کفن کی فراہمی بھی ممکن بنائی جائے گی۔جبکہ میت کو کہیں دور دراز علاقے یا بیرون ملک سے آنے والے رشتے داروں کے لیے ایک دودن رکھنے کے لیے ڈیڈ باڈی فریزر بھی خریدا گیا ہے۔یہ تمام معاملات حاجی اسلم اپنے ذاتی خرچ سے چلا رہے ہیں۔اولڈ ہوم کی تعمیر یقیناََ علاقے میں ایک نئی سوچ کو جنم دینے کا سبب بنے گی۔اس سے دیگر مخیر حضرات کو بھی ایسے پروجیکٹ کے لیے ترغیب ملے گی۔حاجی اسلم جس کی سوچ کے حامل لوگ پوٹھوہار کے لیے رب ذوالجلال کا بہترین تحفہ ہیں‘ہمیں اسے افراد کی تندرستی اور کامل صحت کے ساتھ طویل عمری کی دعا کرنا چاہیے۔اللہ رب کائنات احساس کے رشتوں کو اولیت دینے تمام افراد کو اپنی رحمتوں اور برکتوں سے نوازے۔
