اسلام آباد(نمائندہ پنڈی پوسٹ)وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہو گیا جس میں بجٹ 24-2023ء کی منظور دی جا رہی ہے۔کابینہ کے بجٹ اجلاس میں وفاقی وزراء بھی شریک ہیں۔ذرائع کے مطابق بجٹ اجلاس میں وفاقی کابینہ نے 1150 ارب روپے کے وفاقی ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کی منظوری دے دی۔کابینہ نے انفرااسٹرکچر کے لیے 491.3 ارب روپے مختص کرنے، توانائی کے شعبے کے لیے 86.4 ارب روپے رکھنے کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ کی جانب سے ٹرانسپورٹ اور کمیونیکیشن کے شعبے کے لیے 263.6 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔بجٹ اجلاس میں آبی ذخائر اور شعبۂ آب کے لیے 99.8 ارب روپے، فزیکل پلاننگ اور تعمیرات کے شعبے کے لیے 41.5 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
وفاقی کابینہ نے شعبۂ تعلیم اور اعلیٰ تعلیم کے لیے 81.9 ارب روپے کی منظوری دے دی۔اجلاس میں خصوصی علاقہ جات، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 60.9 ارب روپے، خیبر پختون خوا میں ضم ہونے والے اضلاع کے لیے 57 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی۔ذرائع کے مطابق کابینہ کے بجٹ اجلاس میں وزارتِ خزانہ کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 20 فیصد ایڈہاک ریلیف کی تجویز دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزارتِ خزانہ کی تجویز پر بحث جاری ہے۔تنخواہوں، پنشن میں اضافے کا فیصلہ آج ہو گاوفاقی کابینہ کے اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔کابینہ کو وزارتِ خزانہ حکام بجٹ لے آؤٹ پر بریفنگ دیں گے۔کابینہ اجلاس میں 24 مئی اور 7 جون کے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق ہو گی۔بجٹ وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔