پاکستان اپنی بجلی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے زیادہ تر خام تیل پر انحصار کرتا ہے لیکن گزشتہ چند برسوں سے عالمی تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باعث ایک طرف جہاں بجلی مہنگی ہوتی جارہی ہے وہیں دوسری جانب بجلی کی بڑھتی ہوئی مانگ پوری کرنے کے لیے زرمبادلہ کے زخائر پر بھی دباوٓ رہاہے ملک بھر میں بجلی کا شارٹ فال 4250میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے جس کے باعث شہری علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ آٹھ اور دیہی علاقوں میں دس گھنٹے ہے بجلی کی طلب 16400mw اور پیداوار 12150mwہے 4250mwکا شارٹ فال لوڈ شیڈنگ سے پورا کیا جارہا ہے حکومت کا دعوی ہے کہ پانچ سال میں لوڈ شیڈنگ ختم کردیں گے پانچ سال میں حکومت اگر 4000mw بجلی پیدا کر لیتی ہیں تو پانچ سالوں میں بھی تو ڈبل ہو جائے گی اس کے لیے حکومت کو میگا پروجیکٹ کے ساتھ ساتھ لائن لاسنر کو کم کرنا چاہیے گریڈ سسٹم کو اپ گریڈ کرنا اور سسٹم کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے لائن لاسنرجو کہ پاکستان میں.5 17 فیصد ہے ان کو فوری طور پر کم کرنے کی ضرورت ہے ہائی ٹرانسمیشن کو مزید ہائی کرنے کی ضرورت ہے اس کے ساتھ ساتھ حکومت کو بجلی چوروں کو بھی پکڑنے کی ضرورت ہے یہ تو ہوگئی حکومت کی بات اب ہمیں اچھے شہری ہونے کے ناطے کیا کرنا چاہیے اس کے لیے چند تجاویز ہیں توانائی کا زیادہ تر حصہ ہم اپنے گھروں میں استعمال کرتے ہیں اگر ہم اس کا استعمال اچھے طریقے سے کریں تو ہم بہت سی بجلی اور اپنے پیسے بچا سکتے ہیں لیکن اگر ہم اس کا ضیاع کریں گے تو نہ صرف ہم اس سہولت سے محروم رہیں گے بلکہ ملک کو بھی نقصان پہنچائیں گے مندرجہ زیل تجاویز سے آپ انرجی کو کم سے کم اور موثر طریقے سے استعمال کرکے اپنے بلوں میں خاطر خواہ کمی کر سکتے ہیں۔
(1 دن میں کم از کم دو مرتبہ کھڑکیاں کھولیں اس سے صاف اور تازہ ہوا کمرے میں داخل ہو گی اور بھر جب کمرہ ٹھنڈا ہو جائے تو کھڑکیاں بند کردیں۔
(2بلب اور ٹیوب لائٹ کا استعمال نہ کریں بلکہ جدید انرجی سیور یا ایل ای ڈی بلبوں کا استعمال کریں۔
(3 کپڑے ڈرائیرمشین کے بجائے دھوپ میں سکھائیں کیونکہ ڈرائیرمشین سے کپڑے سکھانے میں بجلی کا ضیاع ہوتا ہے ۔
4) رات کو غیر ضروری لائٹیں آف کردیں اور جلدی
سونے کی عادت اپنائیں ایک تو اس سے آپکی صحت ٹھیک رہے گی اور دوسرا یہ کہ اس سے بلاوجہ بجلی کے استعمال میں کمی لائی جاسکتی ہے ۔
5)ٹی وی اور ریڈیو کو standby پر نہ لگائیں بلکہ دیکھنے کے بعد بند کردیں اگر ان پر آپکی پسند کا پروگرام نہ آرہا ہو تو ان کا سوئچ آف کر دیں۔
6) بجلی کے پرانے آلات کو نئی اور کم خرچ کوالٹی والے آلات میں تبدیل کریں ۔
7)اگر آپ زیادہ دنوں کے لیے گھر سے باہر جارہے ہیں تو تمام برقی آلات کو مکمل طور پر بند کرکے جائیں۔
8) فریزر میں بہت زیادہ برف نہ جمائیں‘ ٹمپریچر 5سے 6ڈگری سینٹی گریڈ پر رکھیں۔
9) گھروں میں جدید واٹر سرکوٹینگ پمپس لگائیں کیونکہ یہ بجلی چلنے والی موٹروں کے بغیر ہی پائپوں میں پانی گھماتے ہیں۔
10) اپنے Ac کو 260پر چلائیں اور کوشش کریں کہ پنکھا چلائیں تاکہ بجلی کم خرچ ہو جب آپ گھر سے باہر جائیں تو تمام سوئچ آف کرکے جائیں۔
11) اپنے گھروں میں انسویٹ شیٹس کا استعمال کریں تاکہ یہ گھر کا درجہ حرارت مناسب رکھ سکے اس کے ساتھ ہی گھر کے لان میں پودے ضرور لگائیں اور اپنے گھر کا پینٹ ہلکے رنگوں میں کروائیں تاکہ یہ بھی درجہ حرارت کو کم سے کم کر سکیں۔
12) پانی کا کم سے کم استعمال کرکے آپ بجلی کا خرچ کم کر سکتے ہیں ۔
13) گھریلوں وائرنگ میں اچھی کاپروائر استعمال کریں تاکہ وولٹیج کم سے کم ڈراپ ہو۔
14)موبائل لیپ ٹاپ چارج کرنے کے بعد چارجرکو بجلی کے سوئچ میں سے نکال کر رکھیں ریفریجر ٹر کا درجہ حرارت 4 ڈگری سے کم نہ رکھیں۔
15) پانی والی موٹر کو ایک بار چلائیں بار بار چلانے سے بجلی زیادہ خرچ ہوتی ہے اور کم سے کم استعمال کریں۔
16) گورنمنٹ میں جو بھی ملازمین ہیں وہ اکثر لائٹیں اور ای سی پنکھے آن چھوڑ دیتے ہیں ان کی ضرورت کے وقت ہی استعمال کریں اور اپنے ادارے کو اپنا گھر سمجھیں۔
17)فیکٹریوں میں بالو جنز ااور انکیڈیسٹ بلب کی جگہ کمپلیکٹ فلوری پسنٹ بلب استعمال کریں۔
18) فیکٹریوں میں پاور فیکٹر کو 0.9 تک لانے کی کوشش کریں اور زیادہ پاور فیکٹر والے آلات استعمال نہ کریں۔
19) ان تمام تجویز پر عمل کرکے ایک اچھے پاکستان شہری ہونے کا ثبوت دیں۔{jcomments on}
197