چکسواری (چودھری واجدعلی نمائندہ پنڈی پوسٹ )جمعیت علمائے جموں وکشمیر کے صدر آستانہ عالیہ فیض پور شریف کے سجادہ نشین حضرت علامہ پیر محمد عتیق الرحمن نے کہاہے کہ تاریخ اسلام میں اولیائے کاملین نے امت مسلمہ کو محبت
اخوت اتحاد واتفاق انسانی حقوق کی پاسداری کا درس دیاہے اور بلاشبہ دنیا بھر میں پھیلے کروڑوں فرزندان توحید اللہ تبارک وتعالیٰ کی وحدانیت حضور نبی کریم ﷺکی نبوت رسالت اور ختم نبوت پر کامل ایمان ویقین رکھتے ہیں اور انشاء اللہ قیامت تک یہ کارواں راہ حق کی طرف بڑھتارہے گا آستانہ عالیہ فیض پورشریف میں حضور قبلہ عالم قبلہ حضرت صاحب رحمتہ اللہ علیہ فیض پورشریف کے 23ویں سالانہ عرس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اولیاء کاملین نے لاتعداد بھٹکی ہوئی انسانیت کو راہ حق وصراط مستقیم پر گامزن کیا اور قرآن مجید کا واضح ارشاد ہے کہ اولیاء کاملین کے لیے دنیا میں کوئی خوف نہیں اور آخرت میں کوئی غم نہیں اس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ ان عظیم ہستیوں کی زندگیاں یاد خدا وتعلیمات مصطفےٰ ﷺپر گامزن رہتی ہیں حضرت صاحب قبلہ عالم فیض پور شریف نے قرآن وحدیث سنت وشریعت کی اشاعت کی اور لوگوں کے قلوب کو یاد الٰہی سے منور کیا وہ شریعت کے معاملے میں کسی بڑے سے بڑے سرمایہ دار اور حکمران کی بھی پرواہ نہیں کرتے تھے پیر محمدعتیق الرحمن نے کہا کہ مشائخ فیض پورشریف کاعلمی وروحانی فیضان 175سال کے زائد عرصہ سے جاری ہے حضرت خواجہ خواجگان خواجہ حافظ پیر محمد حیات رحمتہ اللہ علیہ نے علم وعمل کادرس دیا اور متعلقین ومتوسلین کو علوم اسلامیہ وروحانی فیضان سے منور کیا حضرت کی روحانی پرواز کایہ عالم تھا کہ اگر آپ تھوڑے وقت کے لیے سو رہے ہیں اور قرآن مجید کی تلاوت کرنے والے کی زبان سے تلاوت میں غلطی سرزد ہوئی تو آپ حالت نوم میں فی الفور غلطی درست کرادیتے حضرت غوث زماں خواجہ حافظ پیر محمدعلی رحمتہ اللہ علیہ کی علمی وروحانی پرواز کاعالم یہ تھا کہ پریشان حال شخص ان کی محفل میں حاضر ہوتے ہی آپ کی توجہ سے راحت واطمینان حاصل کرلیتا اور حضور قبلہ عالم قبلہ حضرت صاحب فیض پور شریف اپنے اکابر مشائخ کامرکز ومنبع تھے جنہوں نے طویل وشدید علالت کے باوجود وصال تک عبادت وریاضت میں ذرا کمی نہ ہونے دی بلکہ وصال سے پندرہ منٹ قبل طلباء کی ایک کثیر تعداد کو ترجمہ وتفسیر کادرس دیا انہوں نے کہا کہ قبلہ حضرت صاحب فیض پورشریف نے تعلیم وتربیت کے ذریعے لاتعداد انسانوں کے قلوب کو یاد خدا وعشق مصطفےٰ ﷺ سے روشن کیا آپ نے ہمیشہ تصنع وبناوٹ کو مسترد کیا اور زندگی کے ہر موڑ پر رضائے الہٰی کومقدم رکھنے کادرس دیا پیر محمدعتیق الرحمن نے کہا کہ ہمارے مشائخ نے گزشتہ 175سال سے دینی تدریسی روحانی علمی وعملی اعتبار سے تاریخ کے ہر قدم پر رضائے الٰہی کو مقدم رکھا حضرت خواجہ خواجگان خواجہ حافظ پیر محمد حیات رحمتہ اللہ علیہ کسی بھی شخص کو کسی غیر اسلامی عمل کامرتکب پاتے تو جب تک وہ تائب نہ ہوجاتا اس سے مصافحہ نہ فرماتے اور اپنے مشائخ کے احترام میں اس انتہا تک جاتے کہ مشائخ کی قبور ظاہراً بہت فاصلے پر ہونے کے باوجود اس طرح پاؤں نہ پھیلاتے انہوں نے کہا کہ ادب کی جھلک بھی انتہائی دلچسپ ہے کہ حضرت خواجہ جواجگان خواجہ حافظ پیر محمدحیات رحمتہ اللہ علیہ کے مرید خاص وخلیفہ مجاز قاضی محمدسلطان عالم چیچیاں حال مزار شریف کالا دیو کے لخت جگر قاضی محمدصادق گلہار شریف نے جب 80سال قبل دینی مدارس چلانے کاارادہ کیا تو طلبہ کی ایک جماعت حضور قبلہ عالم قبلہ حضرت صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی بارگاہ میں بھیجی اور ان طلباء نے جب دینی تعلیم حاصل کی اور واپس ہوئے تو ان ہی کو انہوں نے نئے مدارس میں تدریسی کام کے لیے متعین کیا ان میں ایک صوفی محمدحسن تھے جو قبلہ عالم کے شاگرد رشید تھے کو گلہار شریف میں بڑے استاد صاحب کے نام سے پکاراجاتاتھا اور بلاشبہ قاضی محمدصادق صاحب نے اپنے والد اور مشائخ کے عقائد ونظریات کے عین مطابق روحانی وتدریسی میدان میں تاریخی خدمات سرانجام دیں پیر محمدعتیق الرحمن نے کہا کہ تصوف وروحانیت میں تکبر غرور کی کوئی حیثیت نہیں ہے تاریخ اسلام میں پاکان امت ومقبولان بارگاہ میں ہمیشہ عجز وانکساری سے کام کیاہے انہوں نے کہا کہ دنیا ایک عارضی ٹھکانہ ہے مستقل زندگی اگلے جہاں میں ہے اس زندگی میں جن خوش نصیبوں نے اچھے اعمال کیے اور سنت وشریعت کی پیروی کی بلاشک وشبہ ان کی آخرت بھی روشن ہوگی ۔