105

اسلام آباد 2023میں 179 افراد قتل 380گاڑیاں چوری

اسلام آباد(افتخارچودھری)وفاقی دارالحکومت میں سال 2022کی طرح سال 2023بھی اسلام آبادکے شہریوں پربھاری رہاجہاں پرسیف سٹی منصوبہ کےتحت نصب بائیس سوسے زائدسیف سٹی کیمروں ،کیمرے نصب والی تئیس لگژری موبائل کاروں ،سخت سیکیورٹی انتظامات،72داخلی اورخارجی راستوں پرپولیس ناکوں ،پٹرولنگ کے لئے نئی قائم ڈولفن پولیس سکوارڈز، ستائیس تھانوں کی پولیس کی پٹرولنگ اور جگہ جگہ ہالٹنگ پوائنٹس کے نام پر عارضی سرپرائز ناکوں کے باوجودشہری پورا سال دن رات لٹتے رہے اوران لوٹ مار کی وارداتوں میں سرعام شہری تودرکنارنصف درجن سے ذائدواقعات میں چیکنگ کے لئے روکنے پرپولیس اہلکاربھی اسکی زد میں آئے جبکہ دوموت کاشکارہوکرشہید بھی ہوئے لیکن ایک تسلسل کے ساتھ جاری وارداتیں پولیس کی جانب سے منظم نیٹ ورک توڑنے کے دعووں کی چغلی کھاتی ہیں۔پولیس ذرائع کاکہنا ہے کہ کیپیٹل پولیس کی ریکارڈ بک کےمطابق سال 2023میں وفاقی دارلحکومت میں اسٹریٹ کرائم خطرناک حدتک بڑھا،مضافاتی علاقوں کے ساتھ پوش سیکٹرز میں بھی اسلحہ لہراتے جرائم پیشہ عناصر آزادانہ وارداتیں کرتےرہے۔سال بھرمیں مجموعی طورپرچارہزار سے زائد وارداتوں میں شہری لٹ گئے،

اسلام آبادمیں سال دوہزار تئیس میں مجموعی طورپر179 افراد قتل ہوئےاور سٹریٹ کرائم کی 2729وارداتیں ہوئیں۔پولیس ذرائع کےمطابق گذشتہ سال میں انڈسٹریل ایریازون سٹریٹ کرائم کی 750وارداتوں کے ساتھ پہلے نمبر پر رہاجبکہ سٹی زون 380کار چوری کی وارداتوں کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا جبکہ سٹریٹ کرائم کی سال بھر میں چار سو وارداتوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔اسی طرح صدر زون 615سٹریٹ کرائم گھروں میں چوریوں کی وارداتوں میں دوسرے نمبر پر رہا۔پولیس ذرائع کے مطابق سال 2023میں انڈسٹریل ایریا زون میں 30 قتل ہوئے جبکہ750گھروں میں چوری اورراہزنی کی وارداتوں کے ساتھ ساتھ شہریوں کی 190قیمتی گاڑیاں بھی نامعلوم منظم نیٹ ورک چرا لے گئے۔پولیس ذرائع کے مطابق سٹی زون میں سال 2023میں کل 14افراد قتل ہوئے،گھروں میں چوری اورراہزنی کی 400وارداتوں میں شہریوں کولوٹا گیاجبکہ شہریوں کی 280 کاریں نامعلوم منظم نیٹ ورک چرا لے گیا۔اسی طرح صدر زون میں 43افراد کوموت کے گھاٹ اتارا گیا،نوگھروں میں مسلح ڈاکے پڑے،615افراد کو سڑکوں اور گلیوں میں اسلحہ تان کر لوٹا گیااورگھروں کے تالے ٹوٹے جبکہ 152کاریں بھی چوری ہوئیں ادھرسوہان زون میں 45افراد قتل کئے گئے اور710گھروں کا صفایا سمیت سٹریٹ کرائم میں سرعام راہ جاتے

لوگوں کوگن پوائنٹ پر لوٹا گیاجبکہ121گاڑیاں بھی چوری ہوئیں۔سال 2023میں رورل زون میں بھی 45افرادقتل کئے گئے جبکہ 6مسلح ڈاکوں کے ساتھ 200گھروں کا صفایاہوااور راہ جاتے افراد کو لوٹا گیا اور49کاریں چوری ہوئیں۔اس سلسلے میں ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفر سے رابطہ نہ ہوسکا تاہم وفاقی پولیس کے ایک سینئیر آفیسر نے نام نہ شائع کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ سال میں پولیس نے بڑھتے ہوئے بالخصوص سڑیٹ کرائم کی وجہ سے پانچ نئے تھانے اور ڈولفن پولیس بھی قائم کی تاکہ جرائم کو کنٹرول کیاجاسکے ۔ ایک سوال پر انکا کہنا تھا کہ جرائم میں اضافہ کی ایک وجہ دیگر شہروں سے اسلام آبادمیں نقل مکانی کے باعث بڑھتی ہوئی آبادی بھی ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں