167

اسسٹنٹ کمشنر زیب النساء کی جرات مندانہ کاروائی

پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں مسلمان اسلامی اصولوں سے روگردانی،بے حسی، لالچ اور منافقانہ روئیے انفرادی بلکہ بحثیت امہ جگ ہنسائی کا سبب بن رہے ہیں مسلمانوں کے زوال اور پستی کی بڑی وجہ صرف رسمی عبادات پر زور ہر سال حج اور عمرے اور عملاً چند ٹکوں کی لالچ میں ہر شعبہ زندگی کے افراد کی اکثریت اپنی تجوریاں بھرنے کے چکر میں اسلام کے زریں اصولوں کو اور زندگی کے ارفع قرینوں کو پسِ پشت ڈال دیتے ہیں تفصیل اس اجمال کی کچھ یوں ہے کہ گزشتہ دنوں اسسٹنٹ کمشنر گوجرخان زیب النساء کی جرات مندانہ کاروائی نے تجارت جیسے پیغمبری پیشہ سے وابستہ اور گوجرخان کے تاجروں کی قیادت کیدعویداروں کا مبینہ گھناونا کردار آشکار کر دیا چند ٹکوں کی ہوس میں کوئلوں کی دلالی میں منہ کالا کرنے والوں نے یوٹیلٹی سٹور اہلکاروں کی ملی بھگت سے یوٹیلٹی سٹور پر غریب عوام کے لیے آنے والے گھی پر شب خون مار دیا اس واقعہ نے جہاں یوٹیلٹی سٹور انتظامیہ اور مذکورہ تاجر اور کرپٹ عناصر کے چہروں سے شرافت کا نقاب الٹا ہے وہاں غلافوں میں لپٹے شرافت کے لبادوں کی دھجیاں بکھیر دیں، عوامی حلقوں کا دلیر خاتون اسسٹنٹ کمشنر گوجرخان زیب النساء کی با اثر مافیا کے خلاف جرات مندانہ کاروائیوں پر انہیں زبردست خراجِ تحسین مبینہ ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ کمشنرالنساء‘اسسٹنٹ کمشنر گوجرخان زیب نے حاجی شیخ الطاف نامی چیف ایگزیکٹو مرکزی انجمن تاجران کی ملکیتی میزان کیش اینڈ کیری سے فروخت کیلئے رکھا گیا یوٹلیٹی سٹور کا من پسند گھی برآمد کر لیا انہوں نے یوٹلیٹی سٹور کے گھی کے 17کارٹن برآمد کئے جو غیر قانونی طریقے سے کیش اینڈ کیری پر فروخت کئے جارہے تھے جس پر اسسٹنٹ کمشنر نے کارروائی کرتے ہوئے کیش اینڈ کیری کو سیل کردیا کیش اینڈ کیری کے اونر احتشام الطاف نے کہا کہ یہ مال انہیں سپلائر نے سپلائی کیا ہے شہر میں یوٹیلٹی سٹور کے گھی کی فروخت کے معاملہ پر شہریوں نے کہا ہے کہ اس معاملہ کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے اور جو بھی اس گھناؤنے کام میں ملوث ہے اس کیخلاف بھرپور کارروائی کی جائے حکومت کی جانب سے غریب عوام کیلئے دی گئی سبسڈی جو عوام تک نہیں پہنچ رہی اور ان بڑے مافیا کے ہاتھوں اس کی فروخت کیسے ہور ہی ہے ضلعی انتظامیہ بھی اس صورتحال کا نوٹس لے المیزان کیش اینڈ کیری سے یوٹیلٹی سٹور کے گھی کے سترہ کارٹن برآمد ہونے پر شہریوں نے اس صورتحال پر سخت تعجب کااظہار کیا ہے کہ عرصہ دراز سے یہ مکروہ دھندا جاری ہے اورعوام کو ریلیف دینے کیلئے یوٹیلٹی سٹور پر جو اشیاء رکھی جاتی ہیں وہاں پر ان اشیاء کی مکمل عدم موجودگی ہوتی ہے جبکہ بااثرمافیا یوٹیلٹی سٹور کی اشیاء اپنے گوداموں میں رکھ کر اوراپنی دوکانوں میں دیدہ دلیری کے ساتھ فروخت کررہے ہیں انتظامیہ شہر کے گوداموں کو چیک کرتی اور اس کام میں ملوث بااثر افراد کیخلاف بھی سخت ایکشن لیتی لیکن بااثر مافیا کے حکومتی احکامات کی دھجیاں اڑانے اور رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کے باوجود ایف آئی آر کا عدم اندراج سوالیہ نشان اور لمحہ فکریہ ہے چاہیے تو یہ تھا کہ سرکاری من پسند گھی کی بر آمدگی کے حوالے سے جن ڈسٹری بیوٹرز کے نام سامنے آئے ہیں سب کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے ساتھ ساتھ یوٹیلٹی سٹورز کے ریجنل مینیجر، زونل مینیجر اور وئیر ہاوس انچارج کو بھی شامل تفتیش کیا جائے تو سنسنی خیز حقائق سامنے آئیں گے، اگر ادارے سرگرم رہے تو اس بار پیش رفت کی قوی امید ہے سیل ہونے والے المیزان کیش اینڈ کیری کے مالک شیخ احتشام الطاف نے اپنا موقف دیتے ہوئے میڈیا کو بتایا تھا کہ وہ یہ بات حلفیہ کہہ سکتے ہیں کہ انہوں نے من پسند گھی لوکل ڈسٹری بیوٹرز سے خریدا جس کے بل بھی ان کے پاس موجود ہیں لیکن جب انہیں یہ پتہ چلا کہ یہ من پسند گھی یوٹیلیٹی سٹور کا ہے تو انہوں نے گھی کے کارٹن سائڈ پر رکھ دیا اور ان پر ناٹ فار سیل لکھ دیا تا کہ یہ کارٹن واپس ڈسٹری بیوٹرز کو بھجوا سکیں شیخ احتشام نے مزید کہا یہی من پسند گھی یہی ڈسٹری بیوٹر پورے شہر میں فروخت کر رہے ہیں اور بہت ساری دوکانوں پر یہی من پسند گھی فروخت بھی ہو رہا ہے لیکن سب کو چھوڑ کر صرف ان کے خلاف کاروائی کرنا ان کے ساتھ زیادتی ہے جس سے آن کی کاروباری ساکھ کو کافی نقصان پہنچا ہے دوسری طرف لوکل ڈسٹری جن میں مغل ڈسٹری بیوٹر نزاکت ڈسٹری بیوٹر اور دیگر نے شیخ احتشام الطاف کے ان پر لگائے گے الزامات کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ شیخ احتشام الطاف نے ان سے آخری دفعہ پچھلے سال دسمبر میں من پسند گھی خریدا تھا اور اس کے بعد ان سے کوئی خریداری نہیں کی گئی یوٹیلیٹی سٹور والے من پسند گھی سے ان کا کوئی تعلق نہیں اور جو بل شیخ احتشام کی طرف سے بطور ثبوت پیش کیے جا رہے ہیں وہ پچھلے سال دسمبر کے ہیں انہیں خواہ مخواہ اس معاملے میں ملوث کیا جارہا ہے اور ان کی۔کاروباری ساکھ کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے جب کہ دوسری طرف واقفان حال کہہ رہے ہیں کہ یوٹیلٹی سٹور پر فروخت ہونے والی اشیا جن پر باقاعدہ لکھا ہوتا ہے کہ یہ اشیا عام فروخت کے لیے نہیں اے سی گوجرخان نے چند دوکانوں ایک کیش اینڈ کیری سے بھاری مقدار میں پکڑیں ہر دوکاندار کے خلاف حسب ضابطہ کاروائی کی گئی میزان کیش اینڈ کیری اینڈ کیری سے سب سے زیادہ مقدار پکڑی گئی جس پر اے سی صاحبہ نے میزان کیش اینڈ کیری کو فوری طور پر سیل کر دیا گیا اے سی صاحبہ یہی کچھ کر سکتی تھی سو اس نے کر دیا باقی کام اب متعلقہ اداروں کا ہے کہ وہ سراغ لگائیں شہر کی عام دوکانوں پر عوام الناس کی اشیا پہنچی کیسے عوام کے حق پر ڈاکہ کیسے ڈالا گیا لیکن حیرت اسوقت دو چند ہو جاتی ہے جب گوجرخان کے چند سینئرصحافیوں سمیت بعض نمایاں شہری اس بات پر احتجاج کر رہے ہیں کہ میزان کیش اینڈ کیری کو کیوں سیل کیا؟ عجیب منطق ہے اس قوم کی ایک طرف مہنگائی کا رونا دوسری طرف چوروں اور لٹیروں کے محافظ بن بیٹھنا؟میں نہیں جانتا کہ میزان کیش اینڈ کیری کے مالک کو مگر اتنا ضرور محسوس ہوا ہے یا تو بندہ کافی امیر ہے یا کافی اثر و رسوخ والا ہے بہرحال وطیرہ بن گیا ہے امیر اور طاقتور کی خوشامد کر کے اس کے دستر خوان پر راتب کے لیے رالیں ٹپکانے والے اتنے پست اور حقیر ہو گئے کہ انہیں مفادات کی عینک سے چوروں میں راہنما نظر آتے ہیں ہمیں اپنے مجرم اپنی نسلوں کے مجرم محسن لگتے ہیں ہم حد درجہ کے منافق ہو گئے ہیں اب بس انتظار ہے جس دن پہاڑ روئی کے گالوں کی طرح اڑنے لگے گے جس دن والدین اور اولاد کا تعلق ختم ہو جائے گا نفسی نفسی کا عالم گا تو اس دن (میزان کیش اینڈ کیری نہیں) میرے رب کا میزان فیصلہ کرے گا جہاں ذرے برابر نیکی اور ذرے برابر بدی کا حساب ہو گا عوامی حلقوں نے اسسٹنٹ کمشنر کی مبینہ بااثر مافیا کے خلاف دلیرانہ کاروائی پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ممبران اسمبلی حکومت پنجاب، ضلعی انتظامیہ اور انجمن تاجراں کے راہنماوں کو بھی چاہیے کہ وہ اس معاملہ پر خاموشی اختیار نہ کریں اس کام میں ملوث افراد کیخلاف سخت سے سخت ایکشن لیا جانا چاہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں