2013ء کے جنرل الیکشن پر ڈالی جائے تو تحریک انصاف کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکی تھی قیادت جتنی مطمئن نظر آرہی تھی اس سے کہیں کم رزلٹ آیا تھا بلدیاتی انتخابات میں بھی پی ٹی آئی کلرسیداں میں سر نہ اٹھا سکی ۔بلدیہ کلرسیداں کی صرف ایک ہی نشست اس کے حصے میں آئی۔پارٹی کی لوکل قیادت اس وقت تنظیم سازی پر مکمل توجہ دئیے ہوئے ہے ۔تحصیل صدر آصف محمود کیانی اور چیف آرگنائزر راجہ ساجد جاوید یونین کونسل کی سطح پر باڈیز تشکیل دینے میں مصروف عمل ہیں اس سے یہ بات پتہ چلتی ہے کہ پی ٹی آئی اپنے ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے آمدہ جنرل الیکشن کی تیاریاں شروع کر کے ابھی سے پر نکالنے کی کوشش کر رہی ہے ان دونوں شخصیات کو اس بات کا کریڈٹ جاتا ہے کہ وہ کلرسیداں میں تحریک انصاف کی مضبوطی کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں ۔پی ٹی آئی ابھی تک اس طرح کی فعال نہیں ہو سکی جس طرح مسلم لیگ ن نے اس شہر میں اپنی دھاک بٹھائی ہوئی ہے تاہم یہ بات رکھنی چاہیے جب کوئی سیاسی پارٹی گراس روٹ لیول سے کام شروع کرتی ہے تو ماضی کی نسبت اس کی کارکردگی بہت بہتر ہوتی ہے ۔
کلرسیداں میں تحریک انصاف کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کرنے کے لیے پنڈی پوسٹ نے انفارمیشن سیکرٹری پی ٹی آئی سید جنید عباس کے ساتھ نشست کا اہتمام کیا گیا جو قارئین کی نذر ہے جنید عباس کلرسیداں کے سادات خاندان کے چشم و چراغ ہیں ان کے دادا سید الیاس شاہ نے سب سے پہلے کلرسیداں کو تحصیل بناؤ کا مطالبہ پیش کیا تھا ان کے والد محترم سیدعباس شاہ سکول ٹیچر تھے جنید عباس نے 2011 میں عمران خان کی کرپشن کیخلاف جنگ اور تھانہ کلچر و پٹواری ازم کے خاتمے کے نعرے سے معترف ہو کرتحریک انصاف میں بطور ورکر شمولیت اختیار کی تھی ۔سیاسی جد و جہد کی بنیاد پر 2015میں انہیں انصاف یوتھ ونگ میں بطور جنرل سیکرٹری کے عہدے پر فائز کیا گیا اور اس سال تحریک انصاف نے انہیں کلرسیداں کا انفارمیشن سیکرٹری مقرر کیا سیاست میں آنے کی وجہ پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن گزشتہ تین دہائیوں سے صوبہ پنجاب پر حکومت کر رہی ہے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑھ رہا ہے کہ آج تک وہ پٹواری ازم اور تھانہ کلچر کا خاتمہ نہ کر سکے عام آدمی انصاف کے لیے پولیس اسٹیشن جانے سے ڈرتا ہے اگر کوئی چلا بھی جائے تو ظلم مظلوم پر غالب آجاتا ہے تحریک انصاف کی حکومت نے خیبرپختونخواہ میں پولیس کو سیاست سے پاک کرنے کے لیے عملی کام کیا اور آج عام آدمی کو پولیس اسٹیشن تھانے میں جانے سے ڈرتا نہیں اس کے برعکس پنجاب میں تھانہ راج نہیں بلکہ ڈاکو راج ہے عام آدمی کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی۔آمدہ جنرل الیکشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کرنل اجمل صابر کوکلرسیداں کی جانب زیادہ توجہ دینا ہوگی تو اس سے پارٹی کے لوگ ان کے دست و بازو بن جائیں گے۔پی پی پانچ کے لیے ہارون کمال ہاشمی ہوں یا ملک سہیل اشرف پارٹی نے جس کو بھی ٹکٹ دیا ہم ان کا بھرپور ساتھ دیں گے2013میں عمران خان کے جلسے کے جگہ کا تعین ٹھیک نہیں تھا وہ جلسہ اگر روات کی بجائے کلرسیداں میں ہوتا تو نتائج بالکل مختلف ہوتے ۔انہوں نے کہا کہ پی پی پانچ کے لیے تحریک انصاف کو اپنا امیدوار ابھی سے ڈکلیئر کر دینا چاہیے کیونکہ ابھی ایک سال باقی ہے تحریک انصاف موجودہ سیاسی صورتحال سامنے رکھتے ہوئے اپنا امیدوار سامنے لے آئے تاکہ وہ بہتر طور پر ورک کر سکے ۔موجودہ صدر آصف کیانی اپنے عہدے سے وفا کرتے ہوئے یوسی سطح پر باڈیز تشکیل دے رہے ہیں جو پی ٹی آئی کے لیے بہت بڑی کامیابی ہے ۔پارٹی میں گروپ بندی کے سوال پر انہوں نے جواب دیا کہ گروپ بندیاں ہر پارٹی میں ہوتی ہیں اس کا نقصان صرف اور صرف پارٹیوں کو ہی پہنچتا ہے لہذا ہمیں گروپ بندیوں کی بجائے پارٹی کی جانب سے کیے گئے فیصلوں کو من و عن تسلیم کرتے ہوئے کام کرنا چاہیے ۔نہ کہ ہمیں گروپ بندیوں کا شکار ہونا چاہیے۔یہ تاثر غلط ہے کہ پی ٹی آئی نظریاتی ورکر کو عزت نہیں دیتی اس بات کا ثبوت میں خود کہ جس نے بطور وکرپارٹی کے ساتھ چلنا شروع کیا اور آج بطور انفارمیشن سیکرٹری کام کر رہا ہوں ورنہ پچھلے سیاسی ادوار کو دیکھا جائے تو لوگ سیاست میں زندگیاں گزار دیتے تھے پھر کہیں جا کے پارٹی انہیں کوئی مقام دیتی تھے تحریک انصاف نے سب سے پہلے انٹرا پارٹی الیکشن کروائے اور عام کارکن نچلی سطح سے اوپر آیا عمران خان وہ واحد لیڈر ہے جس کے سامنے کوئی بھی کارکن اپنے تحفظات بیان کر سکتا ہے اور عمران خان ان کے تحفظات کو سنتا بھی ہے اور دور بھی کرتا ہے انہوں نے کہا معاشرے میں کسی برائی کے خاتمے کے لیے کبھی اکیلا انسان کچھ نہیں کر سکتا جب لوگ مل کر ایک سوچ لے کے چلتے ہیں تو ان کا عزم مزید پختہ ہو جاتا ہے اور وہ آگے بڑھتے چلے جاتے ہیں ترقی یافتہ قومیں امداد سے نہیں انصاف سے مقام حاصل کرتی ہیں ہمیں انصاف کیلئے مل کر جد و جہد کرنی ہوگی۔{jcomments on}
126